سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،آج سندھ میں ایک نئی صبح کا آغاز ہورہا ہے،قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی آئی بی اے یونیورسٹی میں پریس کانفرنس

47
سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،آج سندھ میں ایک نئی صبح کا آغاز ہورہا ہے،قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی آئی بی اے یونیورسٹی میں پریس کانفرنس
سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،آج سندھ میں ایک نئی صبح کا آغاز ہورہا ہے،قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی آئی بی اے یونیورسٹی میں پریس کانفرنس

سکھر ۔15اپریل (اے پی پی):قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کادورہ کیا اور وزیراعظم کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جمعہ سے سندھ سے ایک نئی صبح کا آغاز ہورہا ہے، 18 ویں ترمیم کی وجہ سے سارے اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہیں،لیکن وفاق سندھ کی عوام کے لئے ترقیاتی بجٹ لارہا ہے، سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

آئی بی اے یونیورسٹی سکھرکے دورہ کے موقع پر حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس موقع پر سکھر ریجنل صدر پی ٹی آئی سید طاہر شاہ،جنرل سیکرٹری مبین جتوئی،ڈاکٹر عباس پپو چاچڑ، عامر ابڑو اور دیگر راہنما موجود تھے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی عوام کو مشکل وقت میں وفاق نے 60 ارب روپے دیئے تھے، اس وقت بھی احساس کیش فنڈ کی رقم تقسیم ہورہی ہے۔

وزیر اعظم سکھر میں آج جمعہ کو سندھ پیکیج کا اعلان کریں گے اور کراچی بھی جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اسد عمر نے ان علاقوں کا دورہ کیا تھا ، سندھ کے لئے میگا پروجیکٹ کا وعدہ کیا تھا۔سندھ حکومت نے جو 13 سالوں میں عوام کو نہیں دیا، وہ سب کچھ وفاقی حکومت عوام کو دینے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مٹیاری ضلعی میں صوبائی حکومت کی طرف سے 600 کروڑ لگ چکے ہیں لیکن نظر نہیں آتے۔ہر ضلعے میں اربوں کے فنڈ لگ چکے ہیں لیکن کام کہیں نظر نہیں آرہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں دس لاکھ تک بے روزگار نوجوانوں کو قرضے دیئے جارہے ہیں۔ احساس ایمرجنسی کیش کے تحت 19 لاکھ بینیفشریز کو کیش دیا جارہا ہے۔چھ چھ ہزار کی دو قسطیں ایک ساتھ ملا کر دی جارہی ہے،60 ارب روپے کا یوٹیلیٹی اسٹور پر عوام کو وفاق نے پیکیج دیا ہے،

سندھ حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا انہوں نے کچھ کیا ہے، اگر کچھ کیا ہے تو عوام کو بتایا جائے۔ سندھ میں غریبوں سے راشن کے نام پر شناختی کارڈ لئے گئے،ان کارڈز پر ٹریکٹر خرید کر کرپشن کی گئی اور پنجاب میں بیچے گئے۔یہ کارنامہ بھی اومنی گروپ نے کیا ہے،جس پر ایک اور ریفرنس بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سب کو اعتماد میں لیں گے، عوام کو مکمل ریلیف مہیا کروائیں گے،پیپلزپارٹی سندھ میں الٹرنیٹ پارٹی کے طور پر سامنے آچکی ہے۔

کراچی میں ہمیں کوئی تسلیم نہیں کرتا تھا ، مگر اب وہاں اس وقت ہمارے کئی ایم پی ایز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھر میں اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں لیکن ہر جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں۔ایریگیشن میں اربوں روپے آئے ہیں لیکن ایک خاص خاندانوں کو نوازا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے رہنما سمیت دانشوروں سے بھی ملیں گے۔ سندھ میں کس چیز کی کیا ضرورت ہے،کامیاب جوان پروگرام کے تحت اسکالرشپ پروگرام بھی چل رہے،کل  سندھ کی عوام سکھر میں عمران خان کو ویلکم کریں گے۔ 13 سالوں میں 7 ہزار 8 سو 80 ارب روپے سندھ میں آئے۔16 سے ارب روپے ترقیاتی فنڈ کا بجیٹ تھا۔ لیکن کہیں بھی سندھ میں ترقی نہیں ہوئی ہے۔

پی اینڈ ڈی نے رپورٹ دی کہ ترقیاتی بجیٹ میں 700 ارب روپے سے 600 ارب روپے خرچ ہوئے،جس میں 267 ارب روپے کرپشن کی نذر ہوگئے۔ یہ رپورٹ پی اینڈ ڈی نے دی ہے۔ہم جو پروجیکٹ لارہے ہیں وہ صرف عوام کے لئے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ وہ صوبہ ہے جس نے قرارداد پاکستان رکھی ،صوبہ سندھ 65 فیصد روینیو سندھ سے جاتا ہے کراچی کو بھی کچرہ کنڈٰ بنا دیا گیا ،سندھ کے ستر فیصد گندا بدبودار پانی پیتے ہیں جس سے بیماریاں ہوتی ہیں۔سندھ میں خسرہ ، ایڈز، ہیپاٹائٹس کی بیماری پھیل رہی ہے ۔سائیں سرکار نے بچوں کو ٹیکے لگانے کا پروجیکٹ بھی بند کر دیا۔8 مہینوں سے بچوں کو ٹیکے نہیں لگے، معصوم بچوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔سندھ میں بدامنی بڑھ رہی ہے قتل،ڈکیتیاں بڑھ رہی ہیں کیوں کہ سندھ میں پولیس آرڈر 2019 آچکا ہے

۔جس کی بنا پر سارے اختیارات وزیرا علیٰ ہائوس کے پاس ہیں۔ایس ایچ او کو مقامی پی پی رہنما پوسٹ کرواتے ہیں جبکہ ایس ایس پی سندھ کے وزراء لگواتے ہیں۔پولیس بھی اسی وجہ سے سیاسی لوگوں کو سلوٹ مار رہی ہے ،عوام کی فکر نہیں۔۔اب کتے مارنے کے لئے کروڑوں روپے ہڑپ کئے جارہے ہیں۔سندھ میں کتوں کے کیسز میں نمبر 1 پر ہے۔92 کروڑ روپے کتے نیوٹل کرنے پر ہڑپ کر دیئے گئے۔جو جج ان کے خلاف فیصلا کرے گا اس کو دھمکی دی جائے گی۔

اپوزیشن سمیت صحافی سندھ کے حکمرانوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے تو ان کی آواز بند کی جاتی ہے۔میں تو چاہتا ہوں ہر ضلعے میں مجھ پر کیس بنا دیا جائے تاکہ ہر ضلعے میں جاکر عوام سے ملوں ۔کل ( آج ) سندھ سے ایک نئی صبح کا آغاز ہورہا ہے۔سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے 18 ترمیم کی وجہ سے سارے اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہیں ۔لیکن وفاق سندھ کی عوام کے لئے ترقیاتی بجیٹ لارہی ہے۔سندھ کے حکمران سندھ کی عوام کو صحت کارڈ دینے میں رکاوٹ ہیں ۔وفاق کارڈ دینا چاہتی ہے لیکن سندھ حکومت اپنا حصہ نہیں دے رہا ۔وزیر اعظم بھی چاہتے ہیں سندھ کی 6 کروڑ عوام کو بھی صحت کارڈ دیئے جائیں۔سندھ میں نہ دوائی ملتی نہ ایمبولنس ملتی سانپ کتوں کے کاٹنے کی ویکسین تک نہیں ملتی ۔