مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا بھارت کی بڑی غلطی تھی،ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان تکنیکی تقاضے پورے کر چکا ہے، ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف کی نجی ٹی وی سے گفتگو

46

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا بھارت کی بہت بڑی غلطی تھی، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی باتیں سب کے سامنے ہیں، ہم کشمیریوں کی زندگی آسان بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں، بھارت کو مسئلہ کشمیر پر منہ کی کھانا پڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی جیسے حربے مودی استعمال کرتا رہے گا، بھارت کو کشمیر کے معاملے میں منہ کی کھانا پڑی، بھارت سمجھتا تھا کہ وہ 5 اگست 2019ء کے اپنے غیر قانونی اقدام کے تحت کچھ عرصہ میں مقبوضہ کشمیر کا معاملہ ختم کر لے گا لیکن ایسا نہیں ہوا، 5 اگست 2019ء کا غیرقانونی اقدام بھارت کی ایک بہت بڑی غلطی تھی اور یہ بات اب بھارت کو بھی سمجھ آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان پر جتنا کام کیا ہے کوئی اور نہیں کر سکتا، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل نکل آئے، امریکہ افغانستان کے مسئلہ پر ہمیں کسی پلان سے آگاہ نہیں کر رہا، امریکہ نے افغانستان کے معاملے پر ہم سے بات کرنی ہے تو کرے، اگر امریکہ چاہتا ہے تو افغانستان کے معاملے پر مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کارکردگی کو ایف اے ٹی ایف تسلیم کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان تکنیکی تقاضے پورے کر چکا ہے، ہمیں 27 ایکشن آئٹمز دیے گئے جس میں سے 26 پر کام مکمل کر چکے ہیں جبکہ ستائیسویں نکتے پر بھی بھرپور کام ہو چکا ہے، اس صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔

مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں رکن ممالک کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں نے شرکت کی، میں نے علاقائی صورتحال پر پاکستان کا موقف اور شنگھائی تعاون تنظیم کے کردار پر پاکستان کا نقطہ نظر بھی بیان کیا، اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی کے مشیروں کے مشترکہ پروٹوکول پر دستخط کئے گئے۔