جموں و کشمیر کا تنازعہ انسانی المیے، سیاسی تباہی اور فاشسٹ بھارتی حکومت کے معصوم کشمیریوں کی نسلوں کے انسانی حقوق سے مسلسل انکار کا اداس چہرہ پیش کرتا ہے،وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا ویبنار سے خطاب

101
وزیرخزانہ شوکت ترین سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنرڈاکٹرکرسٹیان ٹرنرکی ملاقات

اسلام آباد۔7جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کوئی علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ سابق ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کا معاملہ ہے، جموں و کشمیر کا تنازعہ انسانی المیے، سیاسی تباہی اور فاشسٹ بھارتی حکومت کی طرف سے معصوم کشمیریوں کی نسلوں کے انسانی حقوق سے مسلسل انکار کا اداس چہرہ پیش کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برلن میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیر اہتمام جموں و کشمیر یوم حق خود ارادیت کے حوالے سے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارتی مظالم مقبوضہ جموں و کشمیر کی حدود سے نکل کر پورے بھارت میں پھیل گئے ہیں کیونکہ بھارت کے اندر بھی بی جے پی حکومت میں اقلیتوں کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے،

ان حالات نے وزیراعظم عمران خان کے علاقائی روابط و خوشحالی کے وژن کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جس کی وجہ سے خطہ کے اربوں لوگ مصائب کا شکار ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستانی عوام کے دلوں کے بہت قریب ہے اور پرامن پاک بھارت تعلقات کا خواب بھارتی حکومت کے انتہا پسندانہ نظریے کے ہاتھوں شکست کھا چکا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسے بھارت کو معصوم لوگوں پر وحشیانہ ظلم بند کرنے، مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019ء کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات واپس لینے اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون پر آمادہ کرنا چاہیئے۔

جرمنی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ عالمی برادری کا جموں و کشمیر کے عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے گزشتہ 73 سالوں سے عملدرآمد کا متقاضی ہے۔

سفیر ڈاکٹر فیصل نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارتی ظلم و جبر سے آزادی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی اجازت ملنے تک پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔