وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی کا سرحد چیمبر آف کامرس کا دورہ

136
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی کا سرحد چیمبر آف کامرس کا دورہ

اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی نے بدھ کے روز پشاور میں سرحد چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا۔

صدر چیمبر آف کامرس عمران خان نے معاون خصوصی سینیٹر عون عباس بپی کا استقبال کیا۔ معاون خصوصی سینیٹر عون عباس بپی نے خیبر پختونخوابالخصوص پشاور سے تعلق رکھنے والی تاجر برادری سے ملاقات کی۔ملاقات میں تاجروں کے مسائل اور ای کامرس کے رحجان کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس عون عباس بپی نے کہا کہ تاجروں کی ای کامرس کےذریعے کاروبار کرنے سے ملک میں بیرون ملک سے زرمبادلہ پاکستان آئے گا اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے۔پاکستان میں بڑی انڈسٹری کے ساتھ ساتھ سمال انڈسٹریز کے فروغ دینا ہوگا۔سمال انڈسٹری یا کاٹیج انڈسٹری کے لیے ای کامرس کے ذریعے اشیاء کی فروخت انتہائی آئیڈیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا ویژن ہے کہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے تاجروں کے لئے کاروبار کو آسان بنانے کے لئے ترجیحاتی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ نوجوانوں اور خواتین کو ای کامرس کے ذریعے مناسب ٹریننگ دے کر خود کفیل بنایا جائے تاکہ وہ ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان فری لانسرز کے حوالے سے ہیومن ریسورس فراہم کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔پاکستان میں اس وقت 15 لاکھ سے زائد فری لانسرز کام کررہے ہیں۔

پوری دنیا میں ای کامرس کی مارکیٹ کا حجم 30 کھرب ڈالر ہے جبکہ صرف بزنس ٹو کنزیومر 5 کھرب ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔ای کامرس کی پالیسی سے پاکستان میں 3 ہزار سے زائد مرچنٹ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔معاون خصوصی برائے ای کامرس نے کہا کہ پاکستان میں رواں سال ای کامرس ٹریڈ کا حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

پاکستان میں ای کامرس کے زریعے 10 لاکھ نوکریاں پیدا ہونگی۔ای کامرس پالیسی کی بدولت ایز آف ڈوئنگ بزنس کی وجہ سے رواں سال پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ 364 ملین ڈالر کی بیرون ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ملک کے دورافتادہ علاقوں میں انٹر نیٹ اور جدید ٹیکنالوجی کی سہولت کی فراہمی کے حوالے سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔

اسکے علاوہ پارسل کی اندورون و بیرون ملک ترسیل اور ٹریکنگ کے حوالے سے پاکستان پوسٹ اور دیگر نجی اداروں کے ساتھ ملکر مربوط نظام لارہے ہیں۔بہت جلد پاکستان میں بیٹھا شخص اپنی مصنوعات کو گھر بیٹھے پوری دنیا میں فروخت کرسکے گا۔بہت جلد پورے ملک میں ٹیکنالوجی اور فری انٹرنیٹ حب متعارف کروانے جارہے ہیں۔

ایس آر او 1300 کے اجراء سے فری لانسرز اور ای کامرس مارکیٹ سے جڑے افراد کو ای فارم سے چھٹکارا حاصل ہوا ہے اور رقم کی حد 5 ہزار ڈالر سے 25 ہزار ڈالر تک بڑھا دی گئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کا پہلا ای کامرس ویب پورٹل لانچ کرنے جارہے ہیں۔

جہاں عام شخص کے لئے ای کامرس سے متعلق تمام معلومات و سہولیات میسر آئیں گی۔پاکستان کی پہلی ای کامرس یونیورسٹی شروع کرنے جارہے ہیں جہاں تمام لوگوں کو آن لائن ای کامرس بزنس سے متعلق تمام کورسز مفت میسر آئیں گے۔بیرون ملک پیسوں کے منگوانے کے حوالے سے پے منٹ گیٹ ویز پر کام تقریبا مکمل ہو چکا ہے۔

ایف بی آر اور صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت سے ٹیکس پیچدگیوں کو بھی دور کیا جارہا ہے۔ کوالٹی کنٹرول اور کنزیومر شکایت کے ازالہ کے لئے بھی ایک واضح نظام متعارف کروا رہے ہیں اسکے علاوہ ای کامرس کی کمپنی کے رجسٹریشن کے طریقہ کار آن لائن کر دیا گیا ہے.