پائیکو کے ممبران ممالک کی ترقی اور خوشحالی کی منزل مشترک ہے،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کااقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے ای سی او ممالک کی قیادت کی اجتماعی کوششوں پر زور

67
پائیکو کے ممبران ممالک کی ترقی اور خوشحالی کی منزل مشترک ہے،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کااقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے ای سی او ممالک کی قیادت کی اجتماعی کوششوں پر زور

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے ای سی او ممالک کی قیادت کی اجتماعی کوششوں پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پائیکو کے ممبران ممالک کی ترقی اور خوشحالی کی منزل مشترک ہے۔ منگل کو وہ آذر بائیجان میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی پارلیمانی اسمبلی کی تیسری جنرل کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس کا موضوع "بعد از وبائی دور میں تعاون؛ چیلنجز اور بحالی کے مواقع” تھا ۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کہ پائیکو مشترکہ اقتصادی خوشحالی کے نظریات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مضبوط پارلیمانی طریقہ کار بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ممالک میں صدیوں کی مشترکہ تاریخ، نسلی ثقافتی مماثلتوں اور لسانی روابط کے تعلق سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لوگوں میں بہت کچھ مشترک ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے نمائندے ہونے کے ناطے یہ ہماری مشررکہ ذمہ داری ہے کہ ہم عوام کو درپیش تمام مسائل کو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض نے صحت کے کمزور نظام اور گرتی ہوئی معیشتوں کو نقائص کو اشکار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات عیاں ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون ناگزیر ہے۔ ای سی او ممالک میں موجود بے پناہ قدرتی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ای سی او خطے کے دس ممالک کے پاس قدرتی اور انسانی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور اس کے باوجود ہم اپنے علاقائی چیلنجز کے حل کے لیے بیرونی دنیا کی طرف دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 17 میں سے 3 ممالک جو دنیا کی توانائی کی دولت کے بڑے حصے کے مالک ہیں، یعنی خام تیل، قدرتی گیس اور کوئلہ، کا تعلق ای سی او کے خطے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس ای سی او ممالک جو کہ 478 ملین افراد پر مشتمل یورپی یونین کی منڈی سے قدرے زیادہ کم ہیں، تنازعات، بدحالی اور تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای سی او خطہ 500 ملین باشندوں کی مشترکہ منڈی بن سکتا ہے جو کہ کل انسانیت کا 10 فیصد بنتا ہے۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے عوام کے نمائندے ہونے کے ناطے تمام رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اپنے عوام کو درپیش مسائل کا جامع حل تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے پیدا کرنا اور ہمارے خطے کے لیے مشترکہ خوشحالی کا نیا صفحہ لکھنے میں مدد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوام کی بہتری کے لیے عالمی اور علاقائی مسائل کا اجتماعی طور پر حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کاراباخ کے عوام کی جدوجہد آزادی کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کی حالت زار پر روشنی ڈالی جہاں بے گناہ لوگوں کو مسلسل تشدد، امتیازی سلوک اور ان کے پیدائشی حق خود ارادیت سے انکار کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان اس تنظیم کا اہم رکن ہے اور علاقائی امن کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے کہ افغانستان میں تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دیرپا امن کے لیے دوبارہ مذاکرات میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت باہمی تعاون اور ترقی کے لیے شراکت داری قائم کرنے کا وقت ہے۔

انہوں نے اس کانفرنس کی پرتپاک مہمان نوازی اور شاندار انتظامات پر محترمہ صاحبہ غفاروا، ان کی پارلیمنٹ اور حکومت آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا کامیاب انعقاد رکن ممالک کے ای سی او کے نظریات اور پیشرفت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "اسلام آباد میں 2013 میں قائم کی گئی، پائیکو کو سالوں غیر فعال رہنے کے بعد گزشتہ سال پاکستان میں بحال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ دس میں سے سات ممبران پارلیمنٹ نے پائیکو چارٹر پر دستخط کیے اور ان میں سے پانچ نے اس کی توثیق کی۔