اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری برائے وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت زیب جعفر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف تعلیمی شعبے کی بہتری کے لئے مثالی اقدامات اُ ٹھا رہے ہیں جس کے باعث نہ صرف آؤٹ آف سکول بچے تعلیمی نیٹ میں شامل ہوں گے بلکہ ڈراپ آؤٹ کی شرح میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔ اِن خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عالمی یوم خواندگی کے حوالے سے منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی شرح خواندگی بڑھانے میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی تعلیمی خدمات قابل ستائش ہیں، نظر انداز علاقوں اور محروم طبقات بطور خاص خواجہ سراؤں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کی خبر سن کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری زیب جعفر نے مزید بتایا کہ بہترین تعلیم ہر بچے کا حق اور اس کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، اس لئے حکومت ضرورت مند ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے ماہانہ 2ہزار روپے وظیفہ دیتی ہے۔
واضح رہے کہ خواندگی کے حوالے سے اس سمپوزیم کے انعقاد کا اہتمام یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن نے جاپانی تنظیم( جائیکا)اور قومی کمیشن برائے انسانی ترقی(این سی ایچ ڈی ) کے تعاون سے کیا تھا۔جائیکا کے چیف نمائندہ کنسوشیتایاسومیتسونے کہا کہ دنیا میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کے اعتبار سے پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ 5سے16سال کی عمر کے بچوں کی تعداد 22.8ملین ہے جن میں سے 77فیصد دیہہی علاقوں کے بچوں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جائیکا پاکستان کے ساتھ اپنا تعاون اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک پاکستان کا ہر ایک بچہ تعلیمی نیٹ میں شامل نہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ جائیکا پاکستان میں ایک دہائی سے غیر رسمی تعلیم کی حمایت کر رہا ہے اور پاکستان کے مختلف حصوں میں آئی این جی اوز اور این جی اوز کے ذریعے ہزاروں غیر رسمی تعلیمی مراکز قائم کئے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ پاکستان میں سکول نہ جانے والے اور ڈراپ آؤٹ ہونے والے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی حکومت پاکستان کے ساتھ باہمی اشتراک عمل سے ملک کی شرح خواندگی بڑھانے میں کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی جاپانی تنظیم(جائیکا)، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی اور یونسیکو کے تعاون سے ملک کے دور دراز اور پسماندہ ترین علاقوں میں خواتین کو مڈل کی تعلیم کے ساتھ ساتھ انہیں ہنرمندی بھی سکھارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے پسماندہ ترین ضلع تورغر میں ہم نے 560طالبات کو مڈل ٹیک کی تعلیم دی، اب یہ طالبات میٹرک میں داخلہ لے سکتی ہیں جس کے لئے یونیورسٹی انہیں مالی اعانت بھی فراہم کرے گی۔ڈاکٹر ضیاء القیوم کا کہنا تھا کہ اوپن یونیورسٹی آؤٹ آف سکول بچوں کو تعلیمی نیٹ میں شامل کرنے کی عرض سے بلوچستان، قبائلی اضلاع، گلگت بلتستان کے طلبہ کو میٹرک کی تعلیم بلکل مفت فراہم کرتی ہے، اسی طرح جیلوں میں مقید افراد، خواجہ سراؤں اور معذور افراد کو بھی مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر ضیاء القیوم نے مزید کہا کہ اوپن یونیورسٹی غریب اور مستحق طلبہ کو فیس میں رعایت بھی فراہم کرتی ہے تاکہ کوئی ایک بھی بچہ حصول تعلیم سے محروم نہ رہ جائے۔وائس چانسلر نے کہا کہ اس سمپوزیم کی سفارشات پارلیمانی سیکریٹری کو پیش کی جائیں گے جو جو اس قومی کاز کی بھرپور حامی ہیں۔تقریب سے فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں شرح خواندگی کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 5سے 16برس کی عمر کے 2کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے اور یہ بات ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کم شرح خواندگی کی مختلف وجوہات بیان کیں اور حل کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔انہوں نے ڈیجٹل دور میں خواندگی کی نئی تعریف کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔