یہ سیلاب متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا وقت ہے،اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی ادارےپاکستان کی مدد کریں ،وفاقی وزیرسمندرپارپاکستانیز

134

اسلام آباد۔27ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ قدرتی آفت نے ملک بھر کے 84 اضلاع میں 10 لاکھ سے زائد گھروں کو متاثر کیا اور بچوں سمیت 1500 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 36 لاکھ ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔ وہ منگل کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سیکرٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار حیدر اور وزارت کے دیگر سینئر افسران کے ساتھ آفیسر انچارج سی او پاکستان پیٹر بوویمبو اور منظور خالق، سینئر ٹیکنیکل سپیشلسٹ، ایمپلائمنٹ، ڈی ڈبلیو، پیس اینڈ ریزیلینس، آئی ایل او جنیوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب کے بحران نے ملک بھر میں 33 ملین سے زیادہ لوگوں کی روزی روٹی کو متاثر کیا ہے، اس قدرتی آفت نے ملک بھر کے 84 اضلاع میں 10 لاکھ سے زائد گھروں کو متاثر کیا ہےجبکہ بچوں سمیت 1500 سے زائد لوگ جاں بحق جبکہ مویشی ختم ہو چکے ہیں اور 36لاکھ نوکریاں ختم ہوگئی ہیں ، ہزاروں کلومیٹر سڑکیں اور پل تباہ ہو ئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مون سون کی بارشیں معمول سے تقریباً 10گنا زیادہ ہوئیں جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے مزدور اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اس آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او )ایک دہائی میں آنے والے بدترین سیلاب کے ردعمل میں پاکستان کی مدد کر رہی ہے ، سیلاب نے گھروں، فصلوں، ذریعہ معاش اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ ساجد حسین طوری نے سیلاب سے متاثرہ مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے وزارت سمندر پار اور انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے آئی ایل او کے تعاون اور ارادوں پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی کا وقت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی مدد کریں تاکہ مزدوروں کی ضروری مدد اور ان کی مستقل زندگی گزارنے میں مدد کی جا سکے۔

ایمپلائر فیڈریشن آف پاکستان کے ممبر میاں اکرم نے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں ہزاروں افراداور بہت سی صنعتیں متاثر ہوئی ہیں، زرعی پیداوار نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہے جس سے زرعی زمین کو نقصان پہنچا ہے اور کاشتکاری کے قابل نہیں ہے۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری چوہدری یاسین نے کہا کہ صنعتوں اور زراعت میں خلل پڑنے سے غربت کی شرح میں شدید اضافہ ہو گا۔آئی ایل او کے سینئر افسران نے وفاقی وزیر کو آئی ایل او کی جانب سے کارکنوں کی بہتری اور ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان اور پاکستان ورکرز فیڈریشن دونوں کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔