آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں معدنیات اور پن بجلی کے حوالے سے بہت زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے، قمر زمان کائرہ

139

کوٹلی۔28ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے 102 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل گلپور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ بدھ کو گلپور کوٹلی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی پاور پالیسی کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اس سے بجلی کے شعبہ میں بڑی نجی سرمایہ کاری کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پن بجلی پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ سستی اور صاف توانائی فراہم کرنے کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کی بہتری میں بھی بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اس ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو دیکھتا ہوں تو یہ مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو جو مسلم دنیا کی سب سے کم عمر اور پہلی خاتون وزیراعظم تھیں، کی طرف سے اٹھائے گئے ایک اہم قدم کی یاد دلاتا ہے جب انہوں نے سستی بجلی پیدا کرنے کے معاہدے کر کے ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے موثر اقدامات کئے۔

انہوں نے کشمیر کے لوگوں کے لئے یہ پراجیکٹ فراہم کرنے پر کوریا سائوتھ ایسٹ پاور کمپنی لمیٹڈ (کے او ای این) کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی یہ کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں معدنیات اور ہائیڈل پاور کے حوالے سے بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے اور ان کی وزارت تمام سرمایہ کاروں کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور نے کہا کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے پاکستان کا حصہ عالمی سطح پر ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے دیگر ممالک کے مقابلے میں ایک فیصد سے بھی ہے اور پھر بھی ہم دوسرے ممالک کی غلطیوں کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں پاکستان میں خاص کر بلوچستان اور سندھ میں گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے تقریباً 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے اور فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ وسیع انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور قدرتی آفت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال میں پاکستان کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں موجودہ حکومت سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی نے بتایا کہ اس منصوبے کا آغاز توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کیلئے روزگار کی فراہمی اور سستی بجلی پیدا کرنے میں معاون ہوگا، آزاد جموں و کشمیر میں ہائیڈل پاور کے منصوبے مقامی آبادی کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لئے ہائیڈرو پاور، سولر اور ونڈ سمیت صاف توانائی کے منصوبوں پر پوری توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ مذکورہ کوریائی پاور کمپنی کے ذیلی ادارہ ”میرا پاور” کے سی ای او ہان سیونگنم نے پراجیکٹ کے حوالے سے شرکاء کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 2015 میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا منصوبہ تھا جو نیشنل پارک پر تیار کیا گیا۔

”میرا پاور” اور حکومت آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات اور ماہی پروری کے فروغ کیلئے ایک جامع بائیو ڈائیورسٹی ایکشن پلان بھی وضع کیا اور اس پر کامیابی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پراجیکٹ پر پچاس فیصد سے زائد ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی گئیں۔