سی پیک کے شاہراتی نیٹ ورک کی بدولت پاکستان اقتصادی ترقی کی دوڑ میں شامل ہوگا، جنرل مینجر آر اے ایم ڈی

152
چین پاکستان اقتصادی راہداری کی مشترکہ رابطہ کمیٹی کا 12 واں یادگاری اجلاس منگل کو بیجنگ میں منعقد ہوگا

اسلام آباد۔2جنوری (اے پی پی):نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے شعبہ مرمت و بحالی (آر اے ایم ڈی) کے جنرل منیجر ہیڈ کوارٹر نسیم خان خٹک نے کہا ہے کہ سی پیک کے شاہراتی نیٹ ورک کی بدولت پاکستان کی خطے میں جغرافیائی حیثیت مزید مستحکم ہوگی اور وطن عزیز نئی اقتصادی ترقی کی دوڑ میں شامل ہوگا، معاشی ترقی کے حصول کے اہداف کو یقینی بنانا این ایچ اے کا عزم ہے، وطن عزیز کی موجودہ اہم شاہراہوں کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل ٹریڈ کوریڈور کی توسیع اور سکھر۔حیدر آباد موٹروے کا سنگ بنیاد وزیر اعظم محمدشہباز شریف نے اپنے دست مبارک سے رکھ دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نےپیر کو پبلک سٹیک ہولڈرز مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ این ایچ اے شہباز شریف کی طرف سے سڑکوں کے قیام اور توسیعی پروگرام کے وژن کو آگے بڑھا رہی ہے، قومی شاہراہوں کے تحفظ کیلئے ہمیں اوور لوڈنگ ، تیز رفتاری اور دیگر سفری قباحتوں کو یکسر ختم کرکے محفوظ ترین سفر کو یقینی بنانے کیلئے تمام شراکت داروں کی مشاورت سے نہ صرف نئی قانون سازی میں مدد ملے گی بلکہ نافذ قوانین پر مکمل عمل داری کے اقدامات کو بھی فروغ ملے گا تاکہ ہم عالمی معیار کے روڈ انفراسٹرکچرکے ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوکر معاشی اور اقتصادی طور پر ابھر سکیں۔

اس موقع پر عمران علی آغا جنرل منیجر این ایچ اے پنجاب نارتھ،چوہدری افتخار ساجد جنرل منیجراین ایچ اے پنجاب سائوتھ، محمد اشفاق ڈائریکٹر مینٹی نینس کے پی، اسد خورشید کھوکھر جنرل منیجر ایم فور، منظور اربا ب وزیرزادہ جنرل منیجر موٹروے ایم ون، شعیب خٹک جنرل منیجر ناردرن ایریا، اسد شبیر ڈائریکٹر، شاہد وحید ڈائریکٹر انجنیئرنگ، غلام شبیر آر ٹی او پنجاب، غلام طاہر آر ٹی او لاہورکے علاوہ اختر خان نیازی آل پاکستان ڈرائیور ایسوسی ایشن پاکستان، حاجی نوید بٹ صدر آل پاکستان اونرز ڈرائیور یونین پنجاب، ملک ظفر اقبال جنرل سیکرٹری آل پاکستان ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن سمیت دیگر مقررین شامل تھے،

خیر مقدمی کلمات عمران علی آغا جنرل منیجرپنجاب نارتھ نے پیش کئے۔ اجلاس میں زیر بحث آیا کہ ملکی تجارت کی نقل و حمل کا 85 فیصد انحصار موجودہ شاہراہوں کی بدولت ہے اور نئے مالی سال میں این ایچ اے نے شاہراہوں کی ترقی و توسیع کیلئے خطیر رقم مختص کی ہے جبکہ تزئین و آرائش، مرمت سازی اور بحالی کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں تاکہ شاہراہوں کی ترقی و ترویج کو فروغ مل سکے۔ اجلاس میں مزید ان ایشوز پر بات ہوئی کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کو راہداری فراہم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ وسط ایشیائی ممالک تک تجارت فروغ پاسکے۔ این ایچ اے شاہراتی نیٹ ورک اور دوردراز علاقوں کو قومی دھارے میں لاکر علاقائی ترقی کے ساتھ ساتھ ملکی معاشی بہتری، صوبوں میں باہمی اتحاد کے مظہر کا خواہاں ہے۔ موجودہ سڑکوں کی مرمت اور بحالی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

پڑوسی ممالک بھی پاکستانی شاہراہوں اور شاہراتی نیٹ ورک سے استفادہ کے خواہاں ہیں۔ دنیاگلوبل ویلج کا روپ دھار چکی ہے۔ این ایچ اے کی بدولت پاکستان کے ایک کونے سے لیکر دوسرے کونے تک سفری نظام الاوقات میں 72 گھنٹوں سے کم ہوکر 36 گھنٹوں کا دورانیہ ہوگیا ہے جبکہ سیاحت و ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں بھی خاطر خواہ پزیرائی ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے بجٹ کے تحت سڑکوں کی مرمت و بحالی اور ہائی وے سیفٹی موٹرویز نیٹ ورک کیلئے کثیر رقم مختص کی گئی ہے۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ اوورلوڈنگ شاہراتی نیٹ ورک کو بری طرح متاثر کررہی ہے۔ پاکستان میں ٹرک پرلوڈ کی اجازت 12 ٹن ہے لیکن 24 ٹن سے30 ٹن تک وزن لے جایا جا رہا ہے۔ اس طرح کے اجلاسوں کامقصد ملک میں روڈ سیفٹی میکانزم کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اس کیلئے قومی شاہرات پر ہر50 کلومیٹر پر ایمرجنسی رسپانس سنٹرز قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

کانفرنس میں مختلف شعبوں ایوان صنعت و تجارت، سول سوسائٹی، ٹرانسپورٹرز، انجمن تاجران کے نمائندوں نے اہم تجاویز اور سفارشات پیش کیں، جنہیں این ایچ اے کے سالانہ مینٹینینس پلان2022-23 میں شامل کرنے کے عزم کیا۔کانفرنس میں اوورلوڈنگ کو کم کرنے اور شاہراہوں کے ماحول کی بہتری کے لئے بھی اقدامات کی سفارشات پیش کی گئی ہیں۔