اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کے وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ صنعتی زونز میں مزدوروں کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے، مزدوروں کیلئے صحت و تعلیم سمیت دیگر حقوق تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنٹری ڈائریکٹر گیئر ٹونسٹول سے ملاقات کے دوران کیا۔ آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹرگیئر ٹی ٹونسٹول نے پاکستان میں وزارت اور آئی ایل او کے تعاون سے ادارہ کی جانب سے مسلسل حمایت اور مدد کی توثیق کی۔
وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر کا پاکستان میں خیرمقدم کیا۔ وفاقی وزیر نے وزارت کی مسلسل حمایت اور حال ہی میں سندھ اور بلوچستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے تیز رفتار منصوبوں کو شروع کرنے میں شراکت داری کے لئے آئی ایل او کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی نے اس بات پر زور دیا کہ ان منصوبوں کے امید افزا نتائج سامنے آئے ہیں جو قابل توسیع ہیں اور انہوں آئی ایل او سے درخواست کی کہ وہ ملک کے دیگر حصوں تک ان کو وسعت دیں۔
انہوں نے صنعتی زونز میں مزدوروں کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، ان کے زیر کفالت افراد کے لئے صحت اور تعلیم سمیت حقوق تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت متحدہ عرب امارات کے متعدد ممالک اور جنوب اور جنوب مشرق میں ایشیائی ممالک کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے منصفانہ بھرتی کے عمل اور پیشہ ور کارکنوں کے زمرے کے لئے بہتر کام کے حالات اور ملازمت کی شرائط پر بھی بات چیت کر رہی ہے۔
ساجد حسین طوری نے کہا کہ اس وقت کے فاٹا کے علاقوں اور اب کے پی کے ضم شدہ اضلاع میں سماجی تحفظ کے فوائد سے محروم افرادی قوت کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ انہوں نے آئی ایل او کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن کے ذریعے وزارت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ان علاقوں میں ملازمین کو مراعات فراہم کی جائیں۔ وفاقی وزیر نے مائنز سیکٹر میں پیشہ وارانہ حفاظت اور صحت کو فروغ دینے کی ضرورت کے بارے میں بھی بات کی جس میں خطرات اور حادثات کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں ۔
انہوں نے قبائلی اور مقامی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی انضمام کے ذریعے قبائلی علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے شعبے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے ساتھ آنے والے ہفتوں میں ایک مشترکہ اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔ ملاقات کے دوران کم از کم اجرت پر عملدرآمد میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ڈیسنٹ ورک کنٹری پروگرام فور کا آغاز، پانچ سالہ منصوبہ جس پر پاکستان کے ساتھ جلد دستخط کریں گے، یہ پروگرام موجودہ شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور ان ترجیحات پر کام کرنے کے مواقع فراہم کرے گا جس میں وزارت کی معاونت بھی شامل ہے۔