اسلام آباد۔29مارچ (اے پی پی):یورپی یونین حکام نے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ہائی رسک ایسے ممالک ہیں جن کے پاس انسداد منی لانڈرنگ/ انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت نظام میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں جو ان کے مالیاتی نظام کے لیے اہم خطرہ ہیں۔ڈیلیگیٹڈ ریگولیشن کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے ساتھ متفقہ ایکشن پلانز کو حل کرنے کے لیے نافذ کیے گئے اقدامات پر عمل کرتے ہوئے، نکاراگوا، پاکستان اور زمبابوے نے اپنی متعلقہ حکومتوں میں اسٹریٹجک خامیوں کو دور کر لیا ہے اور اب ان سے بین الاقوامی مالیاتی نظام کو کوئی خطرہ نہیں۔
نظر ثانی شدہ طریقہ کار کے تحت معاملات میں مطابقت کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمیشن سمجھتا ہے کہ ان دائرہ اختیار میں اب ان کے متعلقہ فریم ورک میں اسٹریٹجک کمی نہیں ہے اور یہ یورپی یونین کے مالیاتی نظام کے لیے کوئی خاص خطرہ نہیں ہیں۔مذکورہ اقدام کے نتیجے میں، یورپی یونین کے رکن ممالک میں "مجبور اداروں” کو پاکستان میں قائم افراد اور قانونی اداروں کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے ’انہانسڈ کسٹمر ڈیو ڈیلیجنس‘ کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان کو یورپی یونین نے 22 اکتوبر 2018 کو ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے سے یورپی یونین میں "مجبور اداروں” پر غیر قانونی بوجھ پڑا تھا اور ایسی مثالیں بھی تھیں جن میں سے کچھ نے پاکستان میں مقیم افراد اور اداروں کے ساتھ قانونی اور مالی لین دین کرنے سے انکار کر دیا تھا۔نئی پیشرفت یورپی اقتصادی آپریٹرز کے اعتماد میں اضافہ کرے گی اور اس سے یورپی یونین میں پاکستانی اداروں اور افراد کے قانونی اور مالیاتی لین دین کی لاگت اور وقت کو کم کرنے کا امکان ہے۔