اسلام آباد۔23جولائی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کر کے اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے ، انتخابات کا شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے ،نوازشریف کی قیادت میں اگر عوام نے دوبارہ منتخب کیا تو اقتدار میں آکر ملک کا نقشہ بدل دیں گے ،چیئرمین پی ٹی آئی کسی شک و شبہ کے بغیر 9مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ، ان کے اپنے اعترافات موجود ہیں ،9مئی کے حملوں اور بھارتی جارحیت میں مماثلت ہے ، ہمارے اقدامات سے معاشی بہتری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام آرہاہے ، ایس آئی ایف سی پاکستان کی معاشی بحالی کامنصوبہ ہے ،اس پر عملی کام شروع ہو چکا ہے ۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اتوار کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دور میں کرپشن کے روز نئے سکینڈل آتے تھے ،چینی ، گندم ، مالم جبہ ، بی آر ٹی جیسے سیکنڈل ملک کی جڑیں کاٹ رہے تھے ،کیا ہم ان تمام حالات میں خاموش تماشائی بنے رہتے ، ہمیں مشکل ترین حالات میں نظام کو سنبھالنا پڑا ،دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں ، یوکرائن جنگ کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، ہمیں مہنگائی اور سیلاب کا سامنا تھا ، سابق حکومت نے تباہی ہماری جھولی میں ڈالی تھی ۔ہمیں ابتداء سے ہی خالی خزانے کے ساتھ بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا ، دوست ممالک کو ناراض کیا گیا ، تباہی سے نمٹنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا تھا ، اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہمارے ووٹ بینک کو ضرور نقصان ہوا لیکن اس بات کا اطمینان ہے کہ ریاست بچ گئی ،اس پر ہم مطمئن ہیں ،اپنے برادر اور دوست ممالک سے تعلقات کو کافی حد تک معمول پر لائے ،
عمران خان نے اپنی سیاست چمکانے کے لئے پورے نظام کو تباہ کیا ، تحریک عدم اعتماد آنے پر آئی ایم ایف معاہدے سے روگردانی کی ، آئی ایم ایف معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے تیل کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے کم کی گئیں ، چین کے ساتھ ملاقاتوں میں چینی کمپنیوں سے سودوں میں ہم پر کرپشن کے الزامات لگاتے تھے ، ہم نے چار سال یہ کیس بھگتے ۔ انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا ، ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا ، روس سے سستا تیل لایا اب آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ ہو رہاہے جس کے بعد سستی ایل این جی لے سکیں گے یہ اہم سنگ میل ہیں جو اتحادی حکومت نے حاصل کئے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 9 مئی کا سانحہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے ، یہ پاکستان کے اندر سے سازش ہوئی ، اس کا سرغنہ عمران نیازی اور ان کے حواری تھے ، جس طرح 27فروری کو دشمن کے جنگی جہاز پاکستان کی سرزمین پر حملہ آور ہوئے اسی طرح عمران خان کے یہ جتھے بھی 9مئی کو قومی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے ، اس کی کئی ماہ سے تیاری کی گئی ، ان واقعات پر پورا پاکستان اشک بار تھا ، یہ فوج کے اندر بغاوت کرانے کی سازش تھی ، اس سازش کو اللہ نے ناکام بنایا اور پاکستان بچ گیا کیونکہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج متحد تھے ، مٹھی بھر لوگوں نے شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی ، یہ عمران نیازی کا مکروہ چہرہ ہے ، حکومت اور فوج ایک پیج پر تھے ، ہر طرف شدید رنج اور افسوس تھا ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان جن کے سہارے اقتدار پر آیا ان کے ہی خلاف ہو گیا ، ہم نے فیصلہ کیا کہ جنہوں نے آرمی تنصیبات پر حملہ کیا ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمے چلیں گے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی جرات نہ کر سکے ۔ انہوں نے کہاکہ نائن الیون اور کیپٹل ہل کے حملے کے ذمہ داروں کو سزائیں ہوئیں ،ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا کیا وہاں جلائو گھیرائو ہوا ، بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تو آصف زرداری نے احتجاج کو روکا ، پاکستان کے خلاف کوئی بات نہیں ہونے دی ، نوازشریف کو اقتدار سے ہٹایاگیا ، جلا وطن کیا گیا ، پانامہ میں نوازشریف کے خلاف نام نہ ہونے کے باوجود سازش کی ، انہیں اقتدار سے ہٹانے کی سازش کی گئی ، وہ سو دن نیب کورٹ میں اپنی بیٹی کے ساتھ پیش ہوتے رہے کبھی کسی ادارے یا پاکستان کے خلاف بات نہیں کی ۔
شہبازشریف نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 9مئی کے واقعات میں عمران خان ملوث ہے ، اس کی اس حوالے سے ویڈیوز موجود ہیں ، اس کے قریب ترین افراد کے پیغامات بھی سامنے آچکے ہیں ،ان حالات میں اور کیسے ثبوت درکار ہوں گے ، اس پر سب متفق ہیں کہ فوجی تنصیبات پر حملوں پر فوجی عدالتوں میں کارروائی ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ ماہ مدت پوری ہونے پر اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے ،75سال گزرنے کے باوجود پاکستان ابھی تک آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر ہے ، اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں ، پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے معاشی بحالی کا منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے ،ہماری نوجوان نسل کو اگر تعلیم اور ٹیکنالوجی کے زیور سے آراستہ کیا جائے تو ملک میں انقلاب آئے گا ،ہمیں دوبارہ موقع ملا توپانچ سال میں پاکستان کی حالت مکمل بدل دیں گے ، خوشحالی اورترقی کا سفر ہو گا ، قرضوں سے نجات حاصل کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ راجہ ریاض اقدار کے پابند ہیں وہ اپنے مشن کی تکمیل کریں گے ۔ انہوں نے ہمیں باضابطہ آگاہ نہیں کیا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کے خواہش مند ہیں ، ہم آئینی مدت پوری ہونے پر اقتدار چھوڑ دیں گے پھر الیکشن کمیشن نے نئے انتخابات کا شیڈول جاری کرنا ہے ، عمران خان کو سزا دینا عدالتوں کی ذمہ داری ہے ، قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔ امید ہے کہ انتخابات بروقت ہوں گے اور عوام نئی حکومت عوام منتخب کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے ملک کی یکجہتی اور استحکام کے لئے کمیٹی بنا کر تحریک انصاف سے مشاورت کی ، ہم نے پو رے ملک میں ایک دن انتخابات پر اتفاق کر لیا ، فارمولہ طے ہو گیا لیکن عمران خان نے اس سے انکار کر دیا ،عمران خان کو پاکستان میں تخریب کاری اور تباہی مطلوب تھی ۔انہوں نے کہاکہ نئی مردم شماری کی منظوری ہوتی ہے تو الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے کس طرح آگے بڑھنا ہے ، ہمیں پوری امید ہے کہ انتخابات بروقت ہوں گے کیونکہ نئے مینڈیٹ کے ساتھ ہی اگلے پانچ سال دن رات خدمت کر کے ترقی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد ہم نے سو ارب روپے متاثرین کو مہیا کئے ۔ شدید مالی مشکلات اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باوجود ہم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ان کی توقعات سے بڑھ کر 35فیصد جبکہ پنشنروں کی پنشن میں ساڑھے سترہ فیصد اضافہ کیا جو معمولی بات نہیں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبے کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی وفاق کے برابر اضافے کی استدعا کی اور یہ اضافہ ہو گیا ، غریب عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آذربائیجان سے سستی ایل این جی کے لئے پیر کو معاہدہ ہو گا جب دنیا میں تین ڈالر گیس کی قیمت تھی تب گزشتہ حکومت نے معاہدہ نہیں کیا ۔پشاور کے بی آر ٹی منصوبے پر انہیں بار بار حکم امتناعی ملا ، اورنج لائن منصوبہ دو سال عدالتوں میں چلا اور ہمیں اس میں کلین چٹ ملی ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کے نرخ میں اضافے سے غریب افراد پر بوجھ نہیں پڑے گا ، ان کے بلز نہیں بڑھانے دیں گے ،ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا ، آئی ایم ایف نے کہاکہ سبسڈی نہیں دے سکتے ، 53فیصد صارفین اس اضافے سے متاثر نہیں ہوں گے ،2ہزار ارب روپے سے زیادہ سرکلر ڈیٹ ہے ۔ بجلی چوری ، لائن لاسسز ، ٹرانسمیشن لاسسز ہوتے ہیں یہ مافیاور ناسور جڑ سے اکھاڑنا پڑے گا ، انتخابات کے بعد مینڈیٹ حاصل کرنے والی حکومت کا یہ اولین فرض ہو گا ، نوازشریف کی قیادت میں ہمیں موقع ملا تو پہلے چھ ماہ میں یہ کام کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تین ارب ڈالر چار فیصد شرح سود پر عمران خان نے من پسند افراد کو دیئے ،ان میں پاکستان کے امیر ترین بزنس ہائوسز شامل ہیں ، یہ پیسہ ملک کے بچوں کو ملا ہوتا تو ملک کی تقدیر بدل جاتی ، یہ نوجوان ہونہار ہیں ۔کاش عمران خان نوجوانوں کو اس سمت لگاتے ، اس کا احتساب ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کو 18 منٹوں میں 18 ضمانتیں ملیں ، نوازشریف چھٹی والی دن بھی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ، نوازشریف کو میرٹ پر کلین چٹ مل رہی ہے ، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اس کے فیصلوں کو عوام میں اچھے انداز میں لانا ہمارا حق ہے ، ثاقب نثار نوازشریف کے خلاف سازشوں کے سرغنہ تھے ۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب میں کابینہ کے ارکان کے لئے گاڑیاں خریدنے کا معاملہ وزیراعلیٰ کے نوٹس میں لائیں گے وہ سرکاری خزانے سے شاہ خرچیاں نہیں کرتے ، عمران خان نے بند لفافے میں 190ملین ڈالر کی منظوری لی ، یہ پیسہ پاکستان کی ریاست کے اکائونٹ میں جانا تھا ۔عمران خان کا دوہرا معیار تھا وہ دوسروں کو چور ڈاکو کہتا رہا ہے اور خود یہ سب کچھ کرتا رہا۔
وزیراعظم نے کہاکہ جن کو یہ غلط فہمی تھی کہ میں سیاستدان نہیں صرف ایک ایڈمنسٹریٹر ہوں ان کی غلط فہمی دور ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج اور حکومت کا دفاعی اعتبار سے قریبی رابطہ رہتا ہے جبکہ قومی سلامتی میں بھی اس کی نمائندگی ہے ۔ آئینی دائرہ میں رہتے ہوئے یہ ایک گاڑی کے پہیے ہیں ، پاکستان کے زمینی حقائق اور معروضی حالات کا تقاضا ہے کہ ہم مشاورت کے ساتھ پاکستان کو ان مشکل حالات سے نکال کر عظیم ملک بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے مشاورت کے لئے کمیٹیاں بن گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ راستہ بھولنے والے ہمارے لوگ گھر واپس آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے ، انہیں زبردستی راستے سے ہٹایا گیا تھا ۔