اسلام آباد ۔1اگست (اے پی پی):سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ یقینی بنانے کیلئے فیلڈ فارمیشنز کو سخت محنت کرنا ہوگی ،کئی برسوں بعد صوبہ پنجاب کو کپاس کی وادی میں تبدیل کردیا گیا ہے ، محکمہ زراعت پنجاب کے تحت کپاس کی بحالی کا مشن کامیابی سے جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے محکمہ زراعت کے فیلڈ عملہ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگست کا پورا مہینہ کاٹن ایمرجنسی کے طورپر فرائض انجام دے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے سونپی گئی ذمہ داریوں پر من و عن عمل کیا جارہا ہے۔ جن کے ثمرات کپاس کی پیداوار کے ہدف کے حصول کے نتیجے میں حاصل ہوں گے۔ جس طرح صوبہ پنجاب میں گندم کی بمپر فصل کی بدولت ملکی اقتصادی صورت حال کو سہارا ملا اسی طرح کپاس کی فصل کو بھی مشن کے طور پر لینا ہے اور بمپر پیداوار حاصل کرکے ملکی معیشت کا پہیہ چلانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ موسمی صورت حال کو دیکھتے ہوئے زیادہ الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ کپاس کی نگہداشت کے اس اہم مرحلہ پر کسی قسم کی سستی /غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ زیادہ وقت کپاس کے کھیتوں میں گزاریں اور کاشتکاروں کی رہنمائی کے سلسلہ میں جاری سرگرمیوں اور اپنی کارکردگی میں دوگنا اضافہ کریں۔ مارکیٹوں میں معیاری زرعی زہروں کی مقرر کردہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے سخت مانیٹرنگ کی جائے۔ کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے مقامی حالات کے پیش نظر ضلعی و ڈویژنل سطح پر ایڈوائزی تیار کی جارہی ہے۔
فیلڈ فارمیشنز کپاس کی نگہداشت اور مانیٹرنگ اپنی ذاتی فصل کی طرح کریں۔ فیلڈ عملہ پورا ہفتہ کاشتکاروں کے شانہ بشانہ کام کرے۔ کپاس کی آلائشوں سے پاک صاف چنائی بارے بھی تربیت فراہم کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ ٹیموں کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ آئندہ ضلعی و ڈویژن کی سطح پر دوروں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ اس موقع پرڈائریکٹر جنرلز زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ نے کپاس کی موجودہ صورت حال اورفصل پرکیڑوں وبیماریوں کے حملہ کی شدت اور ان کے تدارک بارے شرکا کو تفصیلاً بریفنگ دی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=377242