بیجنگ۔16اگست (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے چین -جنوبی ایشیا ایکسپو ایک پل کی حیثیت رکھتی ہے۔ چینی ویب سائٹ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے چین کے شہر کن منگ میں منعقدہ ایکسپو میں چائنا-جنوبی ایشیا ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تعاون پر مبنی جدت‘‘ کے موضوع پر ہونے والے چوتھے فورم سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئےمتحرک نوجوانوں مدد سے ڈیجیٹل پاکستان کے تبدیلی کے سفر کا آغاز کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد ہیں اور ہم نوجوانوں کی اختراعی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی رفتار کو نئی شکل دینے کے خواہاں ہیں اور سپیشل ٹیکنالوجیکل زون اتھارٹی کے قیام کے ذریعے ہم اختراعات، انٹرپرینیورشپ اور تحقیق کے ایکو سسٹم کو پروان چڑھا رہے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین گہرے دوست اور سدا بہار سٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون پر توجہ مرکوز کی ہے۔ہم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت سائنس ،ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون کے لیے2ورکنگ گروپ بھی بنائے ہیں۔
اس وقت 30 مشترکہ تحقیقی منصوبے اعلیٰ درجے کے مراحل میں ہیں جو جدت کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں، جو صنعتی اور زرعی تبدیلی لاتے ہوئے چین کے ساتھ ہماری شراکت داری، ہماری تکنیکی امنگوں کو تقویت دےگا، جو ایک جدید معیشت کی مضبوط بنیاد رکھے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فورم کا تھیم جدت پسندی مستقبل کی تخلیق ہے اور تعاون کے ذریعے فتح یابی، ترقی ،ڈیجیٹل دور کی طرف بڑھنے کی ہماری جستجو کی عکاسی ہے۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہم کل (جمعرات )پاکستان میں اس کے ذیلی مرکز کے قیام کے حوالے سے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے جو ہمیں امید ہے کہ ڈیجیٹل شعبوں میں تعاون کے لیے حکومتوں، نجی شعبے اور تعلیمی اداروں کو متحد کرنے کے لیے ایک پل کا کام کرے گا۔5روزہ چین ۔جنوبی ایشیا ایکسپو میں پاکستان سے 40وفود نے شرکت کی ہے۔ یہ ایکسپو 20اگست تک جاری رہے گی۔