امریکی صدر کے ساتھ سربراہی اجلاس غزہ میں جنگ روکنے اور فلسطینی قتلِ عام ختم کرنے پر ہوگا، اردن

83
امریکی صدر کے ساتھ سربراہی اجلاس غزہ میں جنگ روکنے اور فلسطینی قتلِ عام ختم کرنے پر ہوگا، اردن

عمان ۔18اکتوبر (اے پی پی):اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدافی نےکہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ سربراہی اجلاس کا انعقاد اُس وقت ہو گا جب غزہ میں جنگ روکنے اور قتلِ عام کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اردن نے امریکی صدر کے ساتھ طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران مصر، اردن اور فلسطینی صدر کے ساتھ ملاقات سے امید کی جا رہی تھی کہ یہ مشرق وسطیٰ میں امن عمل کو آگے بڑھانے میں موثر ثابت ہوگی۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدافی نےکہا کہ جو بائیڈن کے ساتھ سربراہی اجلاس کا انعقاد اُس وقت ہو گا جب جنگ روکنے اور قتلِ عام کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔امریکی صدر نےگزشتہ روز کہا تھا کہ غزہ کے ہسپتال میں ہونے والے مہلک دھماکے پر انہیں افسوس ہے ،ا نہوں نے سکیورٹی ٹیم کو مزید تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔حماس نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے غلط فائر کیا گیا راکٹ اس حملے کا ذمہ دار ہے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ وہ غزہ کے العہلی عرب ہسپتال میں دھماکے اور اس کے نتیجے میں خوفناک جانی نقصان پر غمزدہ ہیں، قومی سلامتی کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ معلومات جمع کرتے رہیں کہ اصل میں ہوا کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکا جنگ کے دوران شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے واضح طور پر کھڑا ہے اور وہ اس سانحے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے مریضوں، طبی عملے اور دیگر بےگناہوں کے لیے سوگوار ہیں۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے غزہ کے ہسپتال پر حملے کے بعد اپنا اُردن کا دورہ ملتوی کر دیا ہے اور وہ اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے پر اسرائیل جائیں گے۔بیان کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ مشاورت کے بعد اور فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے سوگ کے اعلان کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا ہے۔