27.7 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںوزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کا "پاکستان کا روڈ میپ برائے...

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کا "پاکستان کا روڈ میپ برائے کوپ 28 ۔توقعات و اہداف” کے عنوان سے اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ کا انعقاد

- Advertisement -

اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے فوری اور بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کے سلسلے میں وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) کے تعاون سے "پاکستان کا روڈ میپ برائے کوپ 28۔ توقعات و اہداف” کے عنوان سے ایک اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔

اس ایونٹ نے پاکستان کے موسمیاتی لچک کے ایجنڈے کو تقویت دینے کے لئے قومی اور بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز، بشمول حکومتی اداروں، ترقیاتی شراکت داروں، اقوام متحدہ کے اداروں، این جی اوز، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور اکیڈمی کے ساتھ باہم منسلک ہونے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ یہ کوپ 28 سے قبل منعقد ہونے والے بہت سے پروگراموں، سیمینارز اور مکالموں میں سے ایک ہے جس میں کوپ 28 کے دوران پاکستان کے نقطہ نظر اور کامیابیوں کو پیش کرنے کے لئے غور و فکر، آگاہی اور اہم غور طلب نکات کا جائزہ لیا گیا۔

- Advertisement -

اس طرح کی کوششوں سے اجتماعی گفتگو، آگاہی، جوابدہی، اور انسانیت، کرہ ارض اور حیاتیاتی تنوع کو درپیش بے مثال چیلنجوں سے نمٹنے کی کوششوں کو موثر اور بامعنی بنانے میں مدد ملتی ہے۔ کوپ 28 کے میزبان ملک کے طور پر، متحدہ عرب امارات نے اس کانفرنس کو ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی مہم میں ایک اہم جزو بنانے کے لئے ایک جامع ایجنڈے کا خاکہ پیش کیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ احمد عرفان اسلم نے کہا کہ اس طرح کے پری۔کاپ ایونٹس ہماری اجتماعی گفت و شنید کی پوزیشن کو بہتر بناتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا مشن معیشت کے معاشی اور سماجی طور پر کمزور شعبوں میں موسمیاتی تبدیلی کو مرکزی دھارے میں لانا اور پاکستان کو ماحولیاتی لحاظ سے موافق ترقی کی طرف لے جانا ہے۔ انہوں نے پیرس معاہدے کے تحت کئے گئے وعدوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور اس حقیقت پر بھی زور دیا کہ ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کلائمیٹ ایکشن کوئی چوائس نہیں بلکہ یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری اور ترجیح ہے، ہم مل کر موسمیاتی تبدیلی کی لہر کو موڑ سکتے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار مستقبل بنا سکتے ہیں۔ این ڈی آر ایم ایف کے سی ای او بلال انور نے کہا کہ موسمیاتی چیلنجز کے پیش نظر لچک ہمارا سب سے بڑا اثاثہ بن جاتی ہے، ہم ایک ایسی دنیا کو فروغ دینے میں یقین رکھتے ہیں جہاں ہر کمیونٹی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو برداشت کرنے استعداد رکھتی ہو اور جس سے مضبوط اور پائیدار مستقبل کی راہ ہموار ہو سکے، اس ضمن میں جب تک فعال طریقے سے مذاکرات نہیں کئے جاتے ہماری تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی۔ کوپ 28 ایجنڈے میں توجہ کے کلیدی شعبوں میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ، موسمیاتی مالیات، اور انرجی ٹرانزیشن پارٹنرشپس شامل ہیں۔

ڈائیلاگ کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے، اس کے ایجنڈے کو مؤثر طریقے سے ترتیب دینے کے لئے متنوع سٹیک ہولڈرز سے ان کی آراء لینا تھا۔ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کی وزارت نے پری کوپ 28 ڈائیلاگ کی اہم نوعیت پر روشنی ڈالی۔ جیسا کہ پاکستان کی کوپ 28 میں فعال طور پر شرکت کی تیاری کے پیش نظر اس اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ نے قومی ایجنڈا کی تشکیل اور با مقصد کلائمیٹ ایکشن کے لئے شراکت داری کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم کے طور پر کام کیا ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=415114

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں