اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان کے سیکرٹری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے آئینی فرائض سے بخوبی آگاہ ہیں، نہ کسی پر دباؤ ڈالیں گے اور نہ ہی کسی کی طرفداری کریں گے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے اور حلف کی پاسداری کرتے رہیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے ہفتہ کو یہاں جاری اعلامیہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کے سیکرٹری نے کہا کہ یکم دسمبر 2023ء کو دوپہر 12.25 بجے چیف جسٹس آف پاکستان کے دفتر میں 77 صفحات پر مشتمل ("دستاویز”) کے ساتھ 7 صفحات کی ایک غیر تاریخ شدہ درخواست موصول ہوئی۔ موصولہ دستاویز میں ٹائپ شدہ درخواست، ٹیبلز اور فوٹو کاپیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 84 صفحات سپریم کورٹ درخواستیں دائر کرنے کیلئے استعمال ہونے والے ایک پیلے رنگ کے کاغذمیں ایک کتاب کی شکل میں لگائے ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دستاویز تیار کرنے والے وکیل کی شناخت اور رابطے کی تفصیلات اس دستاویز میں ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔ لفافے پر درج معلومات کے مطابق یہ دستاویز "انتظار حسین پنجوتھا (ایڈووکیٹ)” کی طرف سے بھیجی گئی تھی۔
سیکرٹری نے کہا کہ بدگمانیاں اس وقت بھی پیدا ہوتی ہیں جب وہ سیاسی جماعت جس کی طرف سے دستاویز ظاہر کی گئی ہے کے وکلاء کی طرف سے عدالتوں میں ایک اچھی نمائندگی کی جاتی ہے۔ ابھی حال ہی میں اس کے وکیلوں نے سپریم کورٹ میں دو اہم مقدمات چلائے جن میں فوجی عدالتوں اور انتخابات کے کیسز شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ (سیل بند لفافے میں) دستاویز موصول ہونے سے قبل ہی اسے میڈیا میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو یقین دلاتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے آئینی فرائض سے بخوبی آگاہ ہیں، نہ کسی پر دباؤ ڈالیں گے اور نہ ہی کسی کی طرفداری کریں گے۔ اپنے دفتر سے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے اور حلف کی پاسداری کرتے رہیں گے۔