سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس،داسو ہائیڈرو پاور سٹیشن سمیت دیگرزیر التوامنصوبوں بارے انٹرنل انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت

81
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس،داسو ہائیڈرو پاور سٹیشن سمیت دیگرزیر التوامنصوبوں بارے انٹرنل انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے چیئرمین سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ہدایت کی کہ سیکرٹری وزارت توانائی کی سربراہی میں انٹرنل انکوائری کمیٹی تشکیل دے جو زیر التوا منصوبوں بالخصوص داسو ہائیڈرو پاور سٹیشن سے اسلام آباد تک 765 کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر اور ایشین ڈویلپمنٹ بنک (اے ڈی بی )پراجیکٹ اے سی ایس آر بنٹنگ کنڈکٹر ایل او ٹی ٹو اے کی تعمیر سے متعلق مسائل کو حل کرے۔ منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ دونوں منصوبوں میں کنٹریکٹ دینے کے حوالے سے سابقہ رپورٹس اور ٹینڈرنگ کے عمل کا جائزہ لیں اور تین ہفتوں میں جامع رپورٹ پیش کریں ۔

کمیٹی ممبران نے میرانی ڈیم فیڈر، دشت اور ضلع کیچ میں بجلی کی بحالی سے متعلق درخواست گزار کی شکایت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال سے 50 فیصد سے زائد صارفین بجلی کی کمی سے متاثر ہوئے ہیں، اس کے علاوہ میٹرز اور بجلی کے بلوں کے حوالے سے بھی کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو)کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او )نے اپنے دفاع میں وضاحت کی کہ بار بار بجلی چوری اور کنڈکٹر چوری کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی جانب سے تعاون کا فقدان ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس سلسلے میں 95 فیصد نقصان برداشت کرنا پڑا۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو کہا کہ اس مسئلے کو انسانی بنیادوں پر حل کیا جائے کیونکہ صارفین کی ضروریات کو پورا کرنا اتھارٹی کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔

سیکرٹری نے کمیٹی ممبران کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو خصوصی کیس کے طور پر دیکھیں گے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ کیسکو کے سی ای او اس بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں کہ گزشتہ چار سال سے یہ مسئلہ حل کیوں نہیں ہوا، بدانتظامی کا ذمہ دار کون تھا اور کیسکو کی جانب سے علاقے میں بجلی کی بحالی کے لیے کیے گئے اقدامات کیا تھے۔ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) کو دی جانے والی 236 وفاقی حکومت کی پاور سیکٹر ڈویلپمنٹ سکیموں کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ عملدرآمد کے لیے 299.983 ملین روپے کے فنڈز موصول ہوئے ہیں۔

پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے پروگرام کے تحت 235 سکیموں میں سے 39 سکیمیں 100 فیصد مکمل جبکہ 43 جزوی طور پر مکمل ہوچکی ہیں۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ منصوبے 8 فروری 2024 سے قبل مکمل ہوجائیں گے اور میپکو کے سی ای او آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔اجلاس میں سینیٹر بہرامند خان تنگی، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر ثنا جمالی، سینیٹر فدا محمد، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی اور سیکرٹری وزارت توانائی (پاور ڈویژن)سمیت سینئر حکام نے شرکت کی۔