نئی دہلی ۔10مئی (اے پی پی):سابق بھارتی وزیر اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے اہم رہنما مانی شنکر آئیر نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ اپنے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے مودی حکومت کو خبر دار کیا ہے کہ اسے پڑوسی ملک پاکستان کا احترام نہ کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر بھارتی شہریوں کے اصل مسائل کو حل کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ اپنے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے چاہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوہری طاقت پاکستان کو اپنی فوجی طاقت سے مرعوب کرنے سے گریز کرے ۔
مانی شنکر آئیر جو ماضی میں بھارت کی مرکزی حکومت متعدد بار وزیر رہ چکے ہیں اور پاک بھارت تعلقات کو پر امن بات چیت کے ذریعے معمول پر لانے کے حامی ہیں ،نے مودی حکومت کو خبر دار کیا کہ اگر وہ اپنے پڑوسی ملک پاکستان کا احترام نہیں کرے گی تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پاکستان کو گھر میں گھس کر مارنے کی گیدڑ بھبھکی پر اپنے ردعمل میں مانی شنکر آئیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس ایٹم بم ہیں اور اگر بھارت میں کوئی سرپھرا شخص لاہور پر ایٹم بم گرانے کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کے تابکاری اثرات کو بھارت کے اپنے شہر امرتسر تک پہنچنے میں آٹھ سیکنڈ بھی نہیں لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کا احترام کرے گا تو پاکستان بھی بھارت کے لئے پر امن رہے گا۔انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں وشواگرو بننے کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ پاکستان کے ساتھ اپنے مسائل ، خواہ وہ کتنے ہی سنگین کیوں نہ ہوں ، کو حل کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور یہ ثابت کریں کہ وہ ان مسائل کو سنجیدگی سے حل کر نے کے لئے بھرپور محنت کر رہے ہیں لیکن گزشتہ دس سال سے تو انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اس گیڈر بھبھکی کے بعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی کشمیر پر طاقت کے زور پر قبضے کی بات کی جس پر کشمیر ی رہنما فاروق عبداللہ نے انہیں جواب دیا کہ یہ یاد رکھیں کہ اگر آپ ایسا کچھ کریں گے تو پاکستان نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ، ان کے پاس بھی ایٹم بم ہیں اور بدقسمتی سے وہ ہمارے اوپر ہی گریں گے۔