روم۔14جون (اے پی پی):ترقی یافتہ معیشتوں پر مشتمل گروپ جی سیون نے روسی افواج سے لڑنے میں مدد کے لیے یوکرین کو 50 ارب ڈالر کی خطیر رقم فراہم کرنے کی غرض سے منجمد روسی اثاثے استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔بی بی سی کے مطابق اٹلی کے جنوبی شہر پگلیا میں جی سیون سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ اقدام روس کے لیے ایک اور یاد دہانی ہے کہ ہم روس کے ساتھ جنگ جیتنے تک یوکرین کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹ رہے اورنہ ہی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ہمیں تقسیم کر سکتے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق یہ رقم رواں سال کے آخر تک بھی یوکرین کو موصول ہونے کی توقع نہیں ہے لیکن اسے یوکرین کی جنگی کوششوں اور معیشت کو سہارا دینے کے لیے ایک طویل مدتی حل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔اٹلی میں جی سیون سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین اور امر یکا کے درمیان 10 سالہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط بھی کئے ۔
2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یورپی یونین کے ساتھ اشتراک سے جی سیون کی طرف سے روس کے تقریباً 325 بلین ڈالر کے اثاثوں کو منجمد کر دیا گیا تھا۔روس کے مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں میں سے زیادہ تر بیلجیم میں رکھے گئے ہیں۔ان اثاثوں پر سالانہ تقریبا 3 بلین ڈالر سود حاصل ہو رہا ہے۔ جی سیون کے منصوبے کے مطابق یہ 3 بلین ڈالر یوکرین کے لیے 50 بلین ڈالر کے قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی کے لیے استعمال کیے جائیں گے لیکن بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک روس سے ان اثاثوں کو ضبط کر کے یوکرین کو نہیں دے سکتے۔یوکرینی صدر نے اپنے امریکی اور دیگر اتحادیوں کی غیر متزلزل حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ جی سیون کے رکن ممالک میں امریکا ، برطانیہ فرانس ، کینیڈا ، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=476292