36.6 C
Islamabad
منگل, مئی 13, 2025
ہومقومی خبریںفون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او نیا...

فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او نیا قانون نہیں ہے، یہ 1996 سے لاگو ہے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

- Advertisement -

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او نیا قانون نہیں ہے، یہ 1996 سے لاگو ہے، قومی سلامتی کے تحفظ اور دہشت گردی کے واقعات کے سدباب کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو حکومت نے اسی قانون کے تحت ایس آر او جاری کر کے اجازت دی ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والے ایس آر او کے حوالے سے بات کی گئی ہے۔ آئین کے برعکس کسی بات کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ یہ 1996 کا قانون ہے، اس میں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے شق 54 شامل کی گئی ہے۔

اس قانون کے تحت انٹیلی جنس ایجنسیاں آپریٹ کرتی ہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس سمیت کئی ایسے اہم واقعات کے شواہد اس قانون کے تحت حاصل کئے گئے۔ 1996 کے بعد آنے والی کسی حکومت نے اس قانون کو تبدیل نہیں کیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ حکومت اس حوالے سے ایس آر اوز جاری کرتی رہتی ہے۔ نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ دہشت گردی کے واقعات کے سدباب اور اس کے مرتکب عناصر کو روکنے کیلئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ لوگوں کی پرائیویسی اور املاک کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے ورنہ اس کیخلاف جانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس طرح کے قوانین برطانیہ میں بھی موجود ہیں۔

- Advertisement -

قبل ازیں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ میرے اور میرے ساتھیوں کے خلاف سپیکر کو اطلاع دیئے بغیر وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔ اس حوالے سے میں تحریک استحقاق بھی لائوں گا۔ سپیکر کو اس حوالے سے ایکشن لیتے ہوئے وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کو طلب کر کے بات کرنی چاہئے۔ مجھ سمیت منتخب ارکان قومی اسمبلی کو اعجاز نامی ایس ایچ او نے اڈیالہ جیل کے باہر صرف کھڑا ہونے سے روکا۔ ہمارے لئے وہاں پر مسجد کا دروازہ بھی بند کر دیا گیا۔ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا۔ آئی جی جیل خانہ جات کو بھی طلب کر کے پوچھا جائے کہ ہمارا قانونی راستہ کیوں روکا گیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=483296

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں