تہران ۔12اگست (اے پی پی):ایرانی صدرمسعود پزشکیان نے جوہری معاہدے کے لیے سابق مذاکرات کار عباس عراقچی کو وزیر خارجہ نامزد کیا ہے۔ العربیہ کے مطابق عباس عراقچی قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ سڑکوں اور ہاوسنگ کے متعلق امور کی وزارت کے لیے ایک خاتون کو نامزد کیا گیا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں حتمی منظوری کا ملنا شرط ہو گی۔ایران میں کسی خاتون کو وزیر نامزد کیے جانے کا معاملہ کم از کم ایک دہائی کے بعد سامنے آیا ہے۔
پارلیمنٹ کے سپیکر نے اتوار کے روز صدر کی طرف سے نامزد کیے گئے وزیروں کی فہرست پارلیمنٹ کے ارکان کے سامنے پڑھی۔پارلیمنٹ اس سلسلے میں دو ہفتے تک ان ناموں پر غور اور ان کی اہلیت کا جائزہ لینے کے بعد ناموں کی منظوری یا عدم منظوری کا فیصلہ کرے گی۔ پارلیمنٹ کی طرف سے نامزد وزیروں کو اعتماد کا ووٹ ملنے کی صورت میں ہی وزیر کو حتمی منظوری مل سکے گی۔61 سالہ عباس عراقچی کیریئر ڈپلومیٹ ہیں۔
وہ 2015 میں ایران کی طرف سے جوہری معاہدے کے سلسلے میں ایرانی ٹیم کے رکن رہے ہیں۔ اس معاہدے کے نتیجے میں ایران پر عاید کی گئی پابندی اٹھ سکی تھیں۔تاہم بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ صدر مسعود پز شکیان نے اپنی صدارتی مہم کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ اس جوہری معاہدے کو دوبارہ بحال کرانے کی کوشش کریں گے۔