ایف بی آر نے سیلز ٹیکس قوانین میں ترامیم کا ایس آر او جاری کر دیا

148
ایف بی آر کی بڑی کامیابی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 36 ارب روپے سے زائد مالیت کے زیر التواء مقدمات نمٹا دئیے

اسلام آباد۔24ستمبر (اے پی پی):ایف بی آر نے سیلز ٹیکس قوانین میں ترامیم کا ایس آر او جاری کر دیا ہے جس کے تحت فاسٹر نظام کی شرائط پر پورا نہ اترنے والے کلیمز کو اب سٹار نظام کے ذریعے پروسیس کیا جائے گا۔ منگل کو جاری کردہ ایس آر او کے مطابق حکومت نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 50 کے تحت سیلز ٹیکس قوانین 2006 میں مزید ترامیم کا اعلان کیا ہے جو یکم اکتوبر 2024 سے نافذ العمل ہوں گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایس آر او کے تحت ان ترامیم میں کئی اہم تبدیلیاں شامل ہیں جن کا مقصد سیلز ٹیکس قوانین کو مزید موثر بنانا اور کاروباری طبقے کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ایس آر اوکے تحت فاسٹر نظام کی شرائط پر پورا نہ اترنے والے کلیمز کو اب سٹار نظام کے ذریعے پروسیس کیا جائے گا۔ زیرو ریٹڈ اشیاء کی فراہمی پر ریفنڈ اسی حد تک دیا جائے گا جتنا کہ خریداری یا درآمدات پر ادا شدہ ان پٹ ٹیکس ان اشیاء میں استعمال ہوا ہو۔ تمام برآمد کنندگان کے ریفنڈ کلیمز کو یکم اکتوبر 2024 سے سٹار سسٹم کے ذریعے پروسیس کیا جائے گا۔ تجارتی برآمد کنندگان کے ریفنڈ کی پروسیسنگ کے لیے برآمدی آمدنی کی وصولی کا سرٹیفکیٹ یا بینک کریڈٹ ایڈوائس درکار ہوگا۔