فیصل آباد۔ 07 اکتوبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ میں منعقدہ کسان میلے کی تقریبات سے محظوظ ہونے کیلئے مقامی افراد سمیت کاشتکاروں کی وسیع تعداد نے یونیورسٹی کارخ کیاجہاں پر نیزہ بازی، کسان کنونشن،آرٹ اینڈ لٹریچر فیسٹیول، آرٹ اینڈ فوٹو ایگزیبیشن،مقابلہ حسن گھوڑیاں،گرے ہاؤنڈ ریس، کبڈی، گڑ میلہ اور ڈوگ شوسمیت دیگر تقریبات خصوصی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔جامعہ ہذامیں منعقدہ علاقائی نیزہ بازی چیمپئن شپ میں ایک ہزار کے قریب نیزہ بازوں نے شرکت کی اور اپنے فن کا مظاہرہ کیاجبکہ ڈائریکٹوریٹ آف فارمز پر کسان کنونشن کے تحت کاشتکار برادری کو جدید زرعی ٹیکنالوجی اور تجاویز سے روشناس کروایا گیاتاکہ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کر کے فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس کے ساتھ ساتھ سینئر ٹیوٹر آفس کے زیر اہتمام آرٹ اینڈ لٹریچر فیسٹیول میں فوٹو گرافی وویڈیو گرافی کا انعقاد کیا گیا۔نیزہ بازی کے مقابلہ جات میں قدیم یونانی جنگی مہارتوں کے علامتی مظاہرے کے دوران گھمسان کا رن دیکھنے کو ملا۔
گھڑ سواروں کی قطاریں للکارتی ہوئی جب جنگی اندازسے نشانہ بازی کی چابک دستی دکھاتیں تو شائقین ان کے حوصلے بڑھاتے رہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیزہ بازی جہاں ہمیں قدیم حربی ثقافت سے منسلک کرتی ہے وہیں اس کھیل میں حصہ لینے والے پر جوش جوانوں میں توازن اور مقصدیت کی لگن پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مقابلہ جات نہ صرف دیہی ثقافت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہماری نوجوان نسل کو دیہی قدیم روایات سے بھی جوڑے رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان میلے کا مقصد زرعی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کے مابین مربوط روابط استوار کرنا ہے۔سابق وزیر حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ کاشتکاروں کو جدید تحقیقات اور ٹیکنالوجی سے آشنا کروا کر ہی زراعت کو منافع بخش بنانے اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔کسان کنونشن میں وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے ڈاکٹر ریاض ورک اور ڈائریکٹر فارمز شاہد ابن ضمیر کے ہمراہ کاشتکاروں میں بیج بھی تقسیم کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=509210