فیصل آباد۔ 08 اکتوبر (اے پی پی):کاشتکاروں کو گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار اور بمپر کراپ حاصل کرنے کیلئے بہتر منصوبہ بندی کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر ہمارا کسان فصل کی کاشت کیلئے مناسب منصوبہ بندی اور محکمہ زراعت کے مشوروں پر سو فیصد عمل کرے تو پیداوار میں شاندار اضافہ ممکن ہے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے کہا کہ کاشتکاروں و کسانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے وسائل کے مطابق فصل کاشت کریں
اور اگر انہیں فصل کی کاشت میں کسی مالی مشکل یا معاشی پریشانی کا سامنا ہو تو وہ پنجاب پراونشل کو آپریٹو بینک یا زرعی ترقیاتی بینک سے آسان شرائط پر قرضہ حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ پچھیتی کاشت کیلئے شرح بیج میں اضافہ اسلئے بھی ضروری ہے کہ درجہ حرارت میں کمی سے بیج کا اگاؤ کم اور پودا جھاڑ کم بناتا ہے جس سے سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں۔
انہو ں نے بتا یا کہ شرح بیج میں اضافہ جڑی بوٹیوں کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گندم کے پودے زیادہ ہونے سے جڑی بوٹیوں کو پھلنے پھولنے کا موقع نہیں ملتا۔ انہوں نے بتا یا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد اور محکمہ زراعت کا عملہ کاشتکاروں کی معاونت کیلئے ہمہ وقت مستعد ہے لہٰذا ان کی خدمات سے کسی بھی وقت استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ایسے علاقے جہاں پانی کی کمی ہو وہاں گندم کو پٹڑیوں پر کاشت کیا جا سکتا ہے جبکہ پٹڑیوں پر کاشت کی گئی گندم میں کماد، سرسوں وغیرہ کی مخلوط کاشت بھی آسانی سے کی جا سکتی ہے نیز خشک طریقہ سے کاشت کیلئے مکئی کے ٹانڈے،کپاس کی چھڑیاں کاٹنے اور کماد کی برداشت کے بعد دو تین مرتبہ ہل چلانا اور ایک مرتبہ روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو بھی استعمال میں لاناچاہیے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ گندم کی کاشت مخصوص ڈرل سے کرنے کے بعد کھیت کو فوری طور پر ہلکا پانی لگا دیں تاکہ گندم کی بہتر کاشت یقینی ہو سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=509762