کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، 24 نومبر کی کال ایک ڈرامہ ہے، یہ ڈرامے بازی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ہو رہی ہے، سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس

100

اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، 24 نومبر کی کال ایک ڈرامہ ہے، یہ ڈرامے بازی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ہو رہی ہے لیکن ان کو بچانے کے لیے اب ان کے پاس کوئی نہیں بچا۔

منگل کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، یہ ساری ڈرامے بازی عمران خان کی رہائی کیلئے ہو رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے لوگ عمران کا سودا کرکے ریلیف لے رہے ہیں، احتجاج میں جتنے مرضی لوگ آئیں ،کوئی فرق نہیں پڑے گا، 25 نومبر کو بانی پی ٹی آئی پرفرد جرم عائد ہونی ہے، اس لیے 24 کے احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں  فلسطین میں ہو رہی ہیں جہاں بچوں کے گلے کٹ رہے ہیں لیکن وہاں کوئی خط نہیں لکھا گیا، عافیہ صدیقی کے کیس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی انہیں نظر کیوں نہیں آتی، اسی طرح ان کو مقبوضہ  کشمیر میں بھی کچھ نظر نہیں آتا لیکن عمران خان کے معاملے پر فوری خط لکھ دیا جاتا ہے، اب اچانک چیمپئنز آ گئے ہیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، سب کو کہتے ہیں کہ اپنا کام کریں ہم مداخلت نہیں کرتے تو آپ بھی نہ کریں ۔انہوں نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی میں سب کمپرومائزڈ ہیں، اندر کھاتے ابھی بھی بات چل رہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور کس کا پیغام لے کر آج اڈیالہ جیل گیا؟ انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی حیرانگی نہیں ہوگی اگر احتجاج کی تاریخ بھی تبدیل ہو جائے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نہ 24 کو کوئی رہائی ہو رہی ہے نہ کچھ اور ہو رہا ہے ، یہ صرف فیس سیونگ ہو رہی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم ہوگئی اب اگر ضرورت پڑی تو 27 ویں ترمیم بھی ہو جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے علاوہ کہیں وجود نہیں رکھتی جبکہ وہاں بھی دھڑے بندی  ہے، کہیں  بی بی کا دھڑا تو کہیں بہن کا اور وکلاء کا دھڑا ہے۔ کسی مداخلت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر خودداری نہیں چھوڑیں گے۔