سیالکوٹ ۔ 13 دسمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے آم کے باغات کو کورے سے محفوظ رکھنے کیلئے سفارشات جاری کر دی ہیں۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق آم کی فصل کو کورے کے نقصانات سے بچانے کیلئے باغبان پانی کا چھڑکاؤ کریں جو زمین کی نمی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے تاہم اگر زمین میں وتر موجود ہو تو آبپاشی کی ضرورت نہیں ہے۔ آم کے چھوٹے پودوں کو شیشم کے چھاپوں یا پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ کر بھی کورے کے اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، آم کے درختوں کے نیچے دھواں کرنے سے کورے کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
باغات میں درختوں کی چھتری کے نیچے 80 سے 100 کلو گرام نامیاتی مواد، مثلاً گلا سڑاگوبر بکھیریں۔آم کے درختوں پر قبل از وقت یعنی موسم سرما میں نکلنے والے بور کو روکنے کیلئے آبپاشی کا روکنا ضروری ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ اگر پھل توڑنے کے فوراً بعد فاسفورس اور پوٹاش کی کھاد کا استعمال نہیں کیا گیا تو اس مہینہ میں گلی سڑی گوبر کے ساتھ ملا کر استعمال کر لیں۔پودوں کو ٹھنڈی ہواؤں سے بچانے کے لیے چاروں اطراف حفاظتی شیلڈ لگانا ضروری ہے تاکہ درختوں کی جڑیں محفوظ رہیں۔ کورے کے نقصان سے بچنے کیلئے درختوں کے تنوں پر بورڈیکس پیسٹ،چونا: نیلا تھوتھا: پانی 1:1:10 یا
محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملہ کے مشورہ سے مناسب جراثیم کش زہر کا پیسٹ1:20 کے تناسب سے لگائیں۔باغبان آم کے تیلے کے تدارک کیلئے درختوں کے موٹے ٹہنوں پر مناسب کیڑے مارزہر کا سپرے کریں تاکہ درختوں کی چھال میں چھپے آم کے تیلے کا خاتمہ ہو سکے۔اس کے علاوہ آم کی گدھیڑی کو پودوں پر چڑھنے سے روکنے کیلئے تنوں پر پھسلن والے پھندے(پلاسٹک شیٹ) لگانے کا عمل جلد از جلد مکمل کر لیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=535618