چیف جسٹس آ ف پاکستان جسٹس یحییٰ آ فریدی کی ملک بھر سے وکلاء تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات

133
چیف جسٹس آ ف پاکستان جسٹس یحییٰ آ فریدی کی ملک بھر سے وکلاء تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات

اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):چیف جسٹس آ ف پاکستان جسٹس یحییٰ آ فریدی نے ملک بھر سے وکلاء تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی اوربینچ اور بار کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ عدلیہ انصاف کی فراہمی میں بار کی مدد پر انحصار کرتی ہے۔ جمعرات کو رجسٹرار سپریم کورٹ آ فس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملک بھر سے مختلف بارز کے نمائندوں سے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو وسیع کرنے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے بارے میں ان کی رائے لینے کی مہم کے طور پرچیف جسٹس نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد جموں و کشمیر، مظفرآباد، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان، ساہیوال ڈویژن یعنی ضلع کی بار ایسوسی ایشنز سمیت متعدد بار ایسوسی ایشنز سے ملاقات کی۔ ساہیوال، اوکاڑہ، پاک پتن کی بار ایسوسی ایشنز، عارفوالا کی تحصیل بار ایسوسی ایشنز، رینالہ خورد اور دیپالپور، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن آف ٹانک (کے پی) اور آفریدی قبیلے کے وکلاء سے بھی ملاقات کی۔

چیف جسٹس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اختیارات کے ٹرائیکوٹومی کے اصول کے تحت عدلیہ کو قانون کی تشریح اور آئین پاکستان میں درج لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔چیف جسٹس نے قانونی برادری پر زور دیا کہ وہ انصاف کی بروقت اور موثر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وقت کے چیلنجوں کا مقابلہ کریں۔چیف جسٹس نے مختلف صوبوں کے دور دراز اضلاع کے اپنے حالیہ دوروں کے بارے میں آنے والے وکلاء سے اپنی تجربات کا اظہار کیا۔ انہوں نے گھوٹکی جوڈیشل کمپلیکس کو اس کی مثالی سہولیات اور انفراسٹرکچر کے لیے ایک معیار کے طور پر اجاگر کیا، جو دیگر علاقوں کے لیے مضبوط عدالتی سہولیات پیدا کرنے کے لیے اس کی پیروی کرنے کی صلاحیت کی عکاسی کرتا ہے۔

عدالتی نظام میں قانونی برادری کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے چیف جسٹس نے زور دیا کہ موثر انصاف کو یقینی بنانے کے لیے وکلاء کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔ وکلاء کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے انہوں نے اعلان کیا کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی خصوصی تربیتی پروگرام پیش کرے گی جو قانونی ماہرین کو بہتر مہارتوں سے آراستہ کرے گی تاکہ عوام کی بہتر خدمت کی جا سکے۔بار کونسلز کو سپورٹ کرنے کے اقدام میں چیف جسٹس نے بتایا کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن اپنے ایکسیس ٹو جسٹس پروگرام کے تحت مخصوص سہولیات کے لیے درخواست دینے والی بار ایسوسی ایشنز کو 10 لاکھ روپے تقسیم کرے گا۔

اس اقدام کا مقصد بار ایسوسی ایشنز کے اندر اہم ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔چیف جسٹس نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کو ویڈیو لنک کی سہولیات کی فراہمی کی بھی یقین دہانی کرائی تاکہ لاجسٹک چیلنجز کو کم کیا جا سکے اور کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

مزید برآں، انہوں نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) بار کے تحفظات کو دور کرنے کا عزم کیا۔چیف جسٹس نے ملک بھر میں نظام انصاف کو بہتر بنانے کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ یہ اقدام انصاف تک رسائی کو بڑھانے اور ہر سطح پر عدالتی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وسیع تر وژن کا حصہ ہے۔