وفاقی وزیر امور کشمیر ،گلگت بلتستان و سیفران کی پروفیسر نذیر احمد شال کو ان کی کتاب "بارہمولہ سے برہم تک” کی تقریب رونمائی کے دوران شاندار خراج عقیدت

101

اسلام آباد۔28دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر ،گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے مرحوم کشمیری رہنما اور مصنف پروفیسر نذیر احمد شال کو ان کی کتاب "بارہمولہ سے برہم تک” کی تقریب رونمائی کے دوران شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر مسلم لیگ( ن)کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق، اے پی ایچ سی کے کنوینر غلام محمد صفی، صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر شاہ غلام قادر، سیکرٹری برائے وفاقی تعلیم محی الدین وانی اور دیگر سرکردہ سیاسی و آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت نے شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہاکہ نذیر احمد شال نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف کی، کشمیری عوام کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پروفیسر نذیر احمد شال کئی کتابوں کے مصنف تھے۔خاص طور پر ان کا تصنیف "بارہمولہ سے برہم تک” کو پڑھنے اور کشمیر کے مزاحمتی ادب میں ایک اہم اضافہ کے طور پر کام کرنے کا اعزاز ہوگا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ کے رہنما راجہ ظفر الحق نے کہاکہ میں نے جب نظیر احمد شال کی کتاب پڑھی تو میں اسے ختم کئے بغیر چھوڑ نہیں سکا،انہوں نے بھارت کا بھی سفر کی پاکستان بھی آئے،کشمیری کی کاز کے لئے وہ دنیا بھر میں گئے اور آوز اٹھا،ان کی نظم اور نثر کا کوئی مقابلہ نہیں تھا،یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ وہ جوانی میں ہی ہم سے جدا ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ جتنے لوگ تشریف لائے ہیں ہم اس ایشو کو اپنے ساتھ ساتھ دنیا کے سامنے بھی پیش کرنا ہو گا

پہلے انٹر نیشل کورٹ آف جسٹس نے بھی کشمیر کے حق میں فیصلہ دیا مگر ان کا اختیار بھی محدود ہیں،ان کا اختیار اسی لئے محدود رکھا کہ کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فیصلے پر عملدرآمد نہ کروا سکیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے نئی اسٹریٹجی بنانی ہو گی،ہمیں اپنی جہدوجہد کے طریقے کار کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔صدر مسلم لیگ آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نےنذیر احمد شال کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں جن شخصیات کے ہم نے انگلش کے الفاظ سنے ان میں نظیر احمد شال صاحب بھی تھے۔ان کا خاصہ تھا کہ وہ جو بات کرتے تھے اس پر قائل بھی کر لیتے

جو لوگ کشمیر سے آئے ان کو وہاں کسی چیز کی کمی نہیں تھے،اگر ان کے پاس کمی تھی تو صرف آزادی کمی تھی۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کو یقین سے کہتا ہوں کہ کشمیر کے 99.9 فیصد لوگ آج بھی پاکستان کے ساتھ ہیں،بھارت کشمیر کواوچھے ہتھکنڈوں کے ساتھ بھی کشمیر کی جذبہ آزادی کو خرید نہیں سکا۔اس موقع پر اے پی ایچ سی کے کنوینر غلام محمد صفی نے بھی خطاب کیا ۔