اسرائیل غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقے میں زندگی اور صحت کے حق کا احترام اور تحفظ کرے،ماہرین اقوام متحدہ

144
اسرائیل غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقے میں زندگی اور صحت کے حق کا احترام اور تحفظ کرے،ماہرین اقوام متحدہ

نیویارک ۔3جنوری (اے پی پی):شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال پر حالیہ حملے اور اس کے ڈائریکٹر کی گرفتاری اور حراست کے بعد اقوام متحدہ کے دو آزاد ماہرین نے غزہ میں صحت کے حق کی سنگین خلاف ورزیوں پر فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ان ماہرین کہنا ہے کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری نسل کشی کے دوران، اسرائیل کی جانب سے غزہ اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صحت کے حق پر کھلی جارحیت نے انصاف سے بالاتر رہنے کی نئی گہرائیوں کو چھو لیا ہے۔

امارات نیوز ایجنسی (وام)کے مطابق یہ بیان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے مقرر کردہ دو آزاد ماہرین، ڈاکٹر تلالینگ موفوکینگ (جسمانی اور ذہنی صحت کے حق کی خصوصی نمائندہ) اور فرانسسکا البانیز (مقبوضہ فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی صورت حال کی خصوصی نمائندہ) کی جانب سے جاری کیا گیا۔ماہرین نے شمالی غزہ میں صحت کے کارکنوں پر حملے، خاص طور پر 22 تباہ شدہ ہسپتالوں میں سے آخری بچنے والے کمال عدوان ہسپتال کے خلاف کارروائی پر صدمے اور تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ اور پورے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں زندگی اور صحت کے حق کا احترام اور تحفظ کرے۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ انہیں ڈاکٹر حسام ابو صفیہ اور تمام دیگر من مانی حراست میں لیے گئے صحت کے کارکنوں کی فوری رہائی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ دفتر نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی میں کہیں بھی شہری محفوظ نہیں ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ دفتر کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر شمالی غزہ اور دیر البلح گورنریٹ کے تقریباً تین مربع کلومیٹر علاقے کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس کے بعد المواسی علاقے میں حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں لوگوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہو جائیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ جنگ بندی کے بغیر ہر دن مزید سانحات کا سبب بنے گا، کیونکہ غزہ کی پٹی کے 80 فیصد سے زیادہ حصے پر اسرائیلی انخلا کے احکامات نافذ العمل ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ دفتر کے بیان میں انکشاف کیا گیاکہ مجموعی طور پر، غزہ میں امدادی کارکنوں کو منتقل کرنے کی اقوام متحدہ کی 39 فیصد کوششیں اسرائیلی حکام کی جانب سے مسترد کر دی گئیں، جبکہ 18 فیصد کو زمین پر روک دیا گیا یا متاثر کیا گیا۔