وفاقی وزیر داخلہ کا نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ، اپ گریڈیشن کا اعلان کیا

190
وفاقی وزیر داخلہ کا نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ، اپ گریڈیشن کا اعلان کیا

اسلام آباد۔3جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کی اپ گریڈیشن کا اعلان کرتے ہوئےبین الاقوامی معیار کے مطابق ایک نیا ماسٹر پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وزیر داخلہ نے جمعہ کو نیشنل پولیس اکیڈمی کا تفصیلی دورہ کیا ۔ انہوں نے اکیڈمی، ہاسٹل اور میس کا تفصیلی معائنہ کیا اور زیر تربیت افسران کے لیے فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا۔

اس دوران زیر تربیت افسران سے ملاقات کی اور ان سے سہولیات کے حوالے سے دریافت کیا۔وزیر داخلہ نے زیر تربیت افسران کو معیاری رہائش کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی اور نیشنل پولیس اکیڈمی کے لیےبین الاقوامی معیار کے مطابق ایک نیا ماسٹر پلان تیار کرنے کا حکم دیا۔اس حوالے سے انہوں نے ایک عالمی معیار کے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی جانب سے 25 کروڑ روپے جلد اکیڈمی کے حوالے کیے جائیں گے تاکہ اسے مالی طور پر خود مختار ادارہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو کے کام کو تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔دورے کے دوران محسن نقوی نے اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ اے ایس پیز کے کورسز کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنایا جائے گا اور انسداد دہشت گردی، اینٹی روئٹس اور سائبر کرائم سمیت دیگر اہم شعبوں میں تربیتی کورسز کا اجراکیا جائے گا۔وزیر داخلہ نے نیشنل پولیس اکیڈمی میں ماڈل تھانہ اور تربیتی لیبارٹریاں قائم کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ افسران کو عملی تربیت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملٹری اکیڈمی کاکول کی طرز پر یہاں بہترین افسران تعینات کیے جائیں گے اور انہیں بہتر الاؤنسز اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

دورے کے دوران وفاقی وزیر داخلہ کی زیرصدارت نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں نیشنل پولیس اکیڈمی کے سربراہ اور دیگر حکام نے شرکت کی اور ادارے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو ایک بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنانا ضروری ہے تاکہ دیگر ممالک کے افسران بھی یہاں تربیت کے لیے آسکیں۔