وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر پورٹ کو فعال بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس

113
High level meeting
High level meeting

اسلام آباد۔14جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر پورٹ کو فعال بنانے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منگل کومنعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، ممبر انفراسٹرکچر وقاص انور، پلاننگ کمیشن کے سینئر حکام اور وزارت خارجہ، مواصلات، میری ٹائم افیئرز، ریلوے اور پٹرولیم کے نمائندے، گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوئے جبکہ مختلف سفارتخانوں کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں گوادر پورٹ کو مؤثر طریقے سے چھ ماہ کے اندر فعال کرنے کے لئے قلیل اور درمیانی مدتی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے گوادر کی تجارتی لاگت کو دیگر علاقائی بندرگاہوں بشمول کرغزستان، ترکمانستان، تاجکستان، بشکیک اور تاشقند کی بندرگاہوں کے ساتھ موازنہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔وفاقی وزیر نے گوادر کی سٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کے شہر شین یانگ تک سب سے مختصر تجارتی راستہ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ پورٹ کے ذریعے تجارت بڑھانے کے لئے تفصیلی تجاویز پیش کریں اور یقین دلایا کہ حکومت مکمل معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ شپمنٹس گوادر لانے میں سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ اب تک پورٹ کے ذریعے زیادہ تر سرگرمیاں سرکاری منصوبوں کے تحت انجام دی گئی ہیں۔گوادر کے انفراسٹرکچر سے متعلق خدشات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ پانی کے مسائل اب ختم ہو چکے ہیں کیونکہ ڈی سیلینیشن پلانٹ دستیاب ہے اور زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔

انہوں نے بندرگاہ کی بڑی مقدار میں کارگو سنبھالنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور بتایا کہ ماضی میں 6 لاکھ ٹن کارگو کامیابی سے ہینڈل کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گوادر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کے لئے ایک کلیدی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ قریب ترین اور درآمدات و برآمدات کے لئے مؤثر ہے۔

انہوں نے وزارت میری ٹائم افیئرز کو ہدایت کی کہ وہ گوادر کی ترقی کے لئے ایک جامع اور قابل عمل روڈ میپ تیار کریں جس میں صنعتی زونز کی ترقی اور مغربی صوبائی روٹ پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لئے حکمت عملی شامل ہو۔اجلاس کے اختتام پر گوادر پورٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے اور اسے علاقائی تجارتی مرکز کے طور پر اس کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے ایک عملی اور مربوط عملدرآمدی منصوبہ تیار کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔