سعودی وزیر خارجہ رواں ہفتے کے آخر میں لبنان کا دورہ کریں گے

82
Saudi Foreign Minister
Saudi Foreign Minister

برن۔22جنوری (اے پی پی):سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان رواں ہفتے کے آخر میں لبنان کا دورہ کریں گے ۔ ایس پی اے کے مطابق یہ اعلان انہوں نے سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران ’’سفارتکاری اور چیلنجز ‘‘کے عنوان سے پینل مباحثے کے دوران کیا۔ سعودی وزیرخارجہ نے لبنان میں حالیہ صدارتی انتخاب کو انتہائی مثبت پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ سعودی عرب نے حکومت کی ممکنہ تشکیل کا خیرمقدم کرتا ہے تاہم پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کےلیے حقیقی اصلاحات اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ لبنان کا مستقل اس کے عوام کے ہاتھ میں ہے،وہ ایسے فیصلے کریں جو ملک کو ایک نئی سمت کی طرف لے جائے اور ہمیں ایسے لبنان کےعزم کو دیکھنا ہوگا جو ماضی کی طرف نہیں بلکہ مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے یہ واقعی لبنان کے عوام پر منحصر ہے کہ وہ لبنان کو ایک مختلف سمت میں لے جانے کا فیصلہ اور انتخاب کریں۔سعودی وزیر خارجہ نے شام میں نئی انتظامیہ کی جانب سے حوصلہ افزاء اشارے اور شامی عوام کی لچک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شام کے مستقبل اور صدر ٹرمپ کی قیادت میں نئی امریکی انتظامیہ کے حوالے سے پرامید ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ شامی انتظامیہ کی خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی کمیونٹی کے ساتھ وسیع پیمانے پر تعاون کرے۔ عبوری حکومت کے مرحلے میں شام کی مدد اور اس پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے لیے کوششوں کو مزید تیز کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے مشرق وسطی کی سیاسی صورتحال کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب کی ہمیشہ سے ہی یہی کوشش رہی ہے کہ خطے کو کسی بھی جنگ سے دوررکھا جائے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں تشکیل پانے والی نئی حکومت مشرق وسطی میں جنگ کے خطرےکو بڑھنے نہیں دے گی۔ غزہ میں جنگ بندی کے فیصلے کے حوالے سے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ انتہائی مثبت اقدام ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ تمام مشکلات کا خاتمہ ہو گیا ضرورت اس بات کی ہے کہ مکمل یکجہتی کے ساتھ اس کی تعمیر نو کیسے کی جائے۔