اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کرنسی کے استحکام کو ترسیلات زر میں اضافے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے پالیسی کے تسلسل اور مستقل مزاجی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کمپنیوں کی مالیاتی سرگرمیوں پر پابندیوں سے متعلق غلط فہمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ ملک میں یا باہر رقم کی منتقلی پر کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں وزارت خزانہ میں وزیر اعظم کی کمیٹی برائے آئی ٹی ایکسپورٹ ریمیٹنسز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں ورکنگ گروپ کی ابتدائی رپورٹ اور آئی ٹی ایکسپورٹ ریمیٹنسز کے بہائو کو بڑھانے کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، سیکریٹری آئی ٹی، سپیشل سیکریٹری آئی ٹی، سی ای او پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور وزارت خزانہ و آئی ٹی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔وزیر خزانہ نے ورکنگ گروپ کی ابتدائی رپورٹ کو سراہتے ہوئے اس کے دائرہ کار کو وسعت دینے اور پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کی تجویز دی۔ اجلاس میں ٹیکسیشن اور بینکاری سے متعلق دو ذیلی ورکنگ گروپس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جو آئی ٹی ایکسپورٹرز اور فری لانسرز کے لیے اہم رکاوٹوں کو حل کرنے اور ریمیٹنسز کے عمل کو آسان بنانے پر کام کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کرنسی کے استحکام کو ریمیٹنسز میں اضافے کے لیے اہم قرار دیا اور پالیسی کے تسلسل اور مستقل مزاجی پر زور دیا۔ انہوں نے کمپنیوں کی مالیاتی سرگرمیوں پر پابندیوں سے متعلق غلط فہمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ ملک میں یا باہر رقم کی منتقلی پر کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔ اس تاثر کو ختم کرنے کے لیے مربوط آگاہی مہمات پر کام کرنے پر زور دیا گیا۔اجلاس میں آئی ٹی کمپنیوں کی کارکردگی کی بنیاد پر مراعات دینے اور مسابقتی ماحول کو فروغ دینے کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ جیسے اقدامات اور عالمی ریمیٹنسز کی سہولت کے لیے مقامی ادائیگی کے حل تیار کرنے کو اہم قرار دیا گیا۔
اجلاس میں یہ طے پایا کہ ذیلی ورکنگ گروپس اپنی جامع رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے جبکہ حتمی رپورٹ مارچ 2025 کے آخر تک وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ مشترکہ طور پر چیلنجز کا سامنا کریں اور پاکستان کو عالمی آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری کا ایک اہم کھلاڑی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552436