26.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 23, 2025
ہومزرعی خبریںسورج مکھی کی بروقت کاشت سے 30من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل...

سورج مکھی کی بروقت کاشت سے 30من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے،ڈائریکٹر زراعت

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 29 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈائریکٹر چوہدری خالد محمود نے کہا کہ کاشتکار سورج مکھی کی بروقت کاشت کو یقینی بنا کر 30من فی ایکڑ تک بآسانی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں جبکہ پاکستان میں اس وقت ملکی ضرورت کا 34 فیصد خوردنی تیل پیدا ہوتا ہے اور 66 فیصد بیرون ملک ممالک سے برآمد کرنا پڑتا ہے جس پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں لہٰذا سورج مکھی کی پیداوار بڑھا کر امپورٹ بل میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر فرد 12سے 13 لیٹر سالانہ خوردنی تیل استعمال کرتا ہے اورآبادی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ خوردنی تیل کی کھپت میں بھی 3 فیصد کی شرح سے سالانہ اضافہ ہورہا ہے لہٰذا سورج مکھی کی کاشت کے فروغ اور بھر پور پیداوار کے حصول کے ساتھ خوردنی تیل میں خود کفالت اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سورج مکھی کے بیج میں تقریباً 40 فیصد اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل پایا جاتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سرسوں کے بیج میں 32 فیصد اور کپاس کے بیج میں 10 سے 12 فیصد خوردنی تیل پایا جاتا ہے لہٰذااس لحاظ سے خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنے کیلئے سورج مکھی کی فصل پر زیادہ انحصار کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سورج مکھی کی فصل 110 سے 120 دنوں میں تیار ہوجاتی ہے جبکہ سورج مکھی کی بہاریہ کاشت موسم خزاں میں کاشت کی گئی فصل سے زیادہ پیداوار دیتی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ بہاریہ سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ سے ہم خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں سورج مکھی کی پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ فصل کی دیر سے کاشت اور پھولوں کی مکمل نشوونما سے پہلے درجہ حرارت میں اضافہ ہے لہٰذاکاشتکار سورج مکھی کی فصل کی بر وقت کاشت اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کو یقینی بناکر نہ صرف بھر پور پیداوار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اعلیٰ معیار کے خوردنی تیل کے حصول کے ساتھ ملک کو خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفیل اور اس ضمن میں سالانہ خرچ ہونے والے اربوں روپے کے زرمبادلہ کو بچا سکتے ہیں۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=553159

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں