اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں”سالڈ ویسٹ مینجمنٹ” پرگذشتہ روز ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اخترحمید خان میموریل ٹرسٹ کی چیف ایگزیکٹو آفیسرسمیرا گل نے بطور کلیدی مقرر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے کچرے کا زیادہ تر حصہ مناسب نظام اور آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہوتا ہے۔ انہوں نے کچرے کی ری سائیکلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ری سائیکلنک کا رجحان زور پکڑ رہا ہے جبکہ پاکستان میں اس انڈسٹری کو مسائل درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچرے کی کولیکشن کے طریقہ کار کی آگاہی نہ ہونے سے بہت سا کچرا ٹھیک سے تلف نہیں کیا جاتا ہے جس سے ری سائیکلنگ کے قابل فضلے کے معیار کو نقصان پہنچتا ہے جس کے نتیجے میں اس کی کولیکشن کی لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔سمیرا گل کا کہنا تھا کہ کچرے کو صحیح طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لئے ایک موثر انتظامی حکمت عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کچرے سے قابل استعمال مصنوعات تیار کی جاسکتی ہیں جو ملک کی معاشی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوسکتی ہیں۔
تقریب کا اہتمام فیکلٹی آف سائنسز کے شعبہ انوائرمنٹل سائنسز نے کیا تھا جس کی صدارت فیکلٹی آف سائنسز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد نے کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک قدرتی خزانوں اور وسائل سے مالا مال ہے،ملک کو کچرے سے پاک کرنے اور قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر شیر کا کہنا تھا کہ کچرے کے صحیح استعمال سے ہم بہت کارآمد اشیاء بنا سکتے ہیں، اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم گھریلوں کوڑا کرکٹ گلی میں پھینکنے کے بجائے اسے اُس جگہ تک پہنچائیں جہاں سے صفائی کا عملہ انہیں اٹھا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لئے آگاہی کی ضرورت تھی جس کے لئے ہم نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی ہدایت پر اس سیمینار کا انعقاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی ہدایت پر ہم طلبہ کی تعلیمی شعور اور آگاہی کے لئے تواتر سے مختلف موضوعات پر سیمینارز منعقد کرائیں گے۔ شعبہ انوائرمنٹل سائنسز کی چئیرپرسن، ڈاکٹر صوفیہ خالد نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=566149