اقوام متحدہ۔4مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے صومالیہ کے عسکریت پسند گروپ ’’الشباب ‘‘ کے خلاف اپنی پابندیوں کی 13 دسمبر 2025 تک توسیع کر دی، پاکستان نے صومالیہ میں داعش سے وابستہ عناصر کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
15 رکنی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر برطانیہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو منظور کرتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا جس میں رکن ممالک کو اجازت دی گئی کہ وہ صومالیہ سے ممنوعہ اشیا کی نقل و حمل کرنے والے جہازوں بشمول غیر قانونی اسلحے کی درآمد اور چارکول کی برآمد کو روکیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان اقبال جدون نے قرارداد کے حق میں اپنے ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا کہ الشباب کی بنیاد پرستی، بھرتی، بھتہ خوری اور بحری قزاقی کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے اور ہتھیاروں کی خریداری کی صلاحیت کو روکا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صومالیہ کی اقتصادی ترقی کے لئے جاری انسانی امداد اور حمایت دہشت گردی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
قرارداد کی شرائط میں اقوام متحدہ کے باب VII (انفورسمنٹ) کے تحت کام کرنے والی سلامتی کونسل نے فیصلہ کیا کہ تمام ریاستیں صومالیہ اور خطے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے والے گروپ الشباب اور دیگر عناصر کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کے حصول سے روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گی۔
سلامتی کونسل نے فیصلہ کیا کہ ان اقدامات کا اطلاق صومالی حکومت، اس کی فوج، انٹیلی جنس اور سکیورٹی ایجنسی، پولیس فورس اور کسٹوڈیل کور کو ترسیل یا رسد پر نہیں ہوگا۔ عثمان اقبال جدون نے صومالیہ کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور خبردار کیا کہ الشباب ملک اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
سفیر نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی کے اپنے تجربے اور مہارت کو افریقی شراکت داروں کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے تیار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=568488