اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی ،اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام میں شدت پسندی اور انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں،کوئی بھی قوم اخلاقی اقدار، محنت اور جدوجہد سے دنیا میں باوقارمقام حاصل کرسکتی ہے،اسلاموفویبا کامؤثر مقابلہ ہم اپنے اعمال سے ہی کرسکتے ہیں۔ ا ن خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتےہوئے کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ اسلام امن اور رواداری کا مذہب ہے۔
اسلام میں شدت پسندی اور انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ کوئی بھی قوم اخلاقی اقدار، محنت اور جدوجہد سے دنیا میں باوقارمقام حاصل کرسکتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ مذہب کے نام پر انتہاء پسندی کسی صورت قبول نہیں۔ تعلیم کے ذریعے ہی قومیں آگے بڑھ سکتی ہیں ۔ بغداد، اندلس اور گریناڈا کی یونیورسٹیاں اپنے وقت کی ہارورڈ، سٹینفورڈ اور آکسفورڈ تھیں ۔ پھر رفتہ رفتہ مسلمان تعلیم سے دور ہو گئے۔دنیا کی اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں میں اسلامک سٹڈیز کا پروفیسر کوئی یہودی ہوتا ہے یا عیسائی ۔ہمارے پاس اسلامی علوم کے شعبے میں پروفیسرز کی کمی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے مذہب کارڈ کھیل کر ملکی معیشت کو تباہ کیا۔ سیرت النبیﷺ میں ہی عصر حاضر کے مسائل کا حل ہے۔ اسلاموفویبا کامؤثر مقابلہ ہم اپنے اعمال سے ہی کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کیلئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے، تعلیمی ادارے نئی نسل کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرائیں، اڑھائی ارب مسلمان اگر نبیﷺ کے نام پر مر مٹنے کو تیار ہیں تو غزہ میں خون کی ہولی پر ہم تقریروں کے علاوہ کیوں کچھ نہیں کرسکے۔ دنیا میں وہی تہذیب غالب ہوتی ہے جو علم میں سب سے آگے ہوتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572490