اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):وزارت بحری امور کلیدی اقدامات کے ذریعے ملک کے بحری شعبے کی ترقی کو یقینی بنا رہی ہے، جن میں بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی بیتری، جہاز رانی اور لاجسٹکس کی کارکردگی اور پائیدار سمندری وسائل کے انتظام کا فروغ شامل ہیں۔ وزارت کی گزشتہ سال کی کارکردگی کے حوالہ سے سرکاری دستاویزات، حکومت کے اہداف کے مطابق وزارت بحری امور جدت، سرمایہ کاری اور تزویراتی شراکت داری کے ذریعے قومی اقتصادی ترقی کے فروغ ، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور خطے میں ایک اہم بحری مرکز کے طور پر پاکستان کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
مزید برآں بندرگاہوں کے آپریشنز کو جدید اور ڈیجیٹل سروسز کو مربوط بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان سنگل ونڈو اور پورٹ کمیونٹی سسٹم کا بھی نفاذ کیا جا رہا ہے۔ وزارت بحری امور مختلف اقدامات کے ذریعے عوام اور سٹیک ہولڈرز کی فعال شراکتداری سے پاکستان کی سمندری معیشت کی ترقی ، عالمی شراکت داری اور سلامتی میں بلیو اکانومی کے کردار پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ بلیو اکانومی کے عزم کے تحت موجودہ حکومت نے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (IMO) کے تعاون سے ماہی گیری، سمندری تجارت اور سمندری وسائل کی تلاش کو ترجیح دی ہے۔وزارت سمندری امورنے کھلی کچہری (اوپن فورم) جیسے اقدامات کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کو باہم منسلک کرنے کے اقدامات سے خدشات کو دور کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے براہ راست بات چیت کے عمل کا بھی آغاز کیا ہے۔
اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ میری ٹائم سیکٹر میں آپریشنل کارکردگی، پیداواری صلاحیت اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے کارکردگی کا جائزہ لینے کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کئے جائیں گے جو شعبہ جاتی ترقی اور تعاون کے لیے فعال عزم کا اظہار ہے۔ گوادر پورٹ نے مغربی خطے کے لیے ایک قومی گیٹ وے اور اقتصادی محرک کے طور پر کام کیا ہے جب کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن قابل اعتماد، موثر خدمات پیش کرکے اور معیشت اور ماحولیات میں اپنا حصہ ڈال کر عالمی سطح پر رہنما کے کرادار کیلئے کوشاں ہے۔
کراچی پورٹ ٹرسٹ نے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور توسیعی سہولیات کے ذریعے بندرگاہ کو علاقائی اور عالمی تجارت کے لیے مسابقتی مرکز میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔اسی طرح پورٹ قاسم اتھارٹی اپنے آپریشنز کو جدید اور مربوط ، استعداد میں اضافہ کرے گی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شراکت داری اور تکنیکی ترقی کے ذریعے عالمی تجارت کو راغب کرے گی۔
وزارت بحری امور نے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پاکستان شپنگ پالیسی کو حتمی شکل دی ہے تاکہ مزید نتیجہ خیز نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ اسی طرح کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے میری ٹائم تنظیموں کی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے۔ ان کاوشوں کا مقصد پالیسی ڈویلپمنٹ، اصلاحات، کارکردگی میں بہتری اور سیکورٹی کی تیاری کے ذریعے میری ٹائم سیکٹر کا استحکام ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572937