اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا ہفتہ 15 مارچ کو منایا گیا۔ اس دن کے منانے کا مقصد اسلامو فوبیا کے اہم مسئلہ کا حل اور اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ مزید برآں یہ دن دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو ہوا دینے والے تعصبات اور دقیانوسی تصورات کا مقابلہ کرنے اور انہیں ختم کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین و روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ قرارداد میں زور دیا گیا کہ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کو کسی مذہب، کسی قومیت، کسی تہذیب یا کسی نسلی گروہ سے جوڑا نہیں جا سکتا اور نہ ہی ایسا کرنا چاہیے۔
قرار داد نے انسانی حقوق کے احترام اور مذاہب اور عقیدے کی کثرت پر مبنی رواداری اور امن کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے عالمی مکالمے کا مطالبہ بھی کیا۔ عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا کے موقع پر ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری اور نجی اداروں کے زیر اہتمام مختلف پروگرامز، تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور اس حوالہ سے آگاہی فراہم کی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572950