لاہور۔15مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ صنعتی ترقی کے لیے توانائی کے بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ،چین نے پاکستان کے بجلی بحران پر قابو پانے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مدد فراہم کی ہے،موجودہ حکومت نے ڈیفالٹ ہوتے ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا،جلد ملک کو معاشی قوت بھی بنائیں گے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے حکومت پر عزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پیسیفک گرین انرجی (پی جی ای) فیکٹری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صنعتوں کے پہیہ کو رواں دواں رکھنے کے لیے بجلی کے بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ،چین نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ،ملک کو بجلی کے بحران پر قابو پانے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مدد فراہم کی ہے۔انہوں نے 2018 کی سیاسی منتقلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر منفی اثر پڑا اور صنعت کاری کے عمل کو سست کر دیا۔
احسن اقبال نے کہاکہ حکومت سنبھالنے کے وقت پاکستان کے ڈیفالٹ کی خبریں عالمی سطح پر گردش میں تھی جو ہماری حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے دم توڑگئیں ، موجودہ حکومت نے ڈیفالٹ ہوتے ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا،پاکستان ایک نئی اڑان بھرنے کو تیار اور پائیدار ترقی کے لیے مستقل پالیسیاں وطویل المدتی اقتصادی منصوبہ بندی نہایت ضروری ہے, اب کسی انتشار کی کوئی گنجائش نہیں ۔
ہم نے اڑان پاکستان کا منصوبہ پاکستان کو پائیدار ترقی کی طرف لے جانے کیلئے شروع کیا ہے، ہم نے ترقی کی راہ مین اپنا کھویا ہوا مقام واپس لینا ہے، ترقی کے حصول کیلئے ہمیں اپنے ملک میں امن و استحکام کی فضا پیدا کرنی ہوگی، کوئی ملک سیاسی عدم استحکام میں ترقی نہیں کرسکتا ہے-پروفیسر احسن اقبال نے سی پیک فیز 2 میں بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ چین کی بڑھتی ہوئی مزدوری لاگت پاکستان کے لیے صنعتوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنی کم مزدوری لاگت اور ہنر مند افرادی قوت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے صنعتی نقل مکانی اور مینوفیکچرنگ کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے تاجروں اور کاروباری برادریوں پر زور دیا کہ وہ عالمی معیار کے طریقوں کو اپنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ "میڈ ان پاکستان” دنیا بھر میں ایک تسلیم شدہ برانڈ بن جائے۔
انہوں نے نجی شعبے کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی مدد کے لیے سرمایہ کاری دوست پالیسیاں متعارف کرائی جائیں گی۔وفاقی وزیر نے چین کے تعاون سے مکمل ہونے والے گرین انرجی پروجیکٹ کی تعریف کی اور الیکٹرک وہیکل (ای وی ) ٹیکنالوجی کو اپنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ای وی کو اپنانے سے ماحولیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور ایندھن پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ "اڑان پاکستان” پاکستان کے معاشی مستقبل کا روڈ میپ ہے، جس میں برآمدات اور نجی شعبے کی زیر قیادت ترقی پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنی برآمدات کو وسعت دیں، تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقت کے حصول کے لیے جدت اختیار کریں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست ہمارے عہدے اور ہماری ساری شان مضبوط اور مستحکم پاکستان کے ساتھ ہی ممکن ہے،اس لیے ہمارا قومی فرض ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے مل کر کام کیا جائے، ہم نے ملکی معیشت کو 2030 تک 30 ٹریلین ڈالرز تک پہنچانا ہے۔
وفاقی وزیر نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے حکومت پر عزم ہے، پاکستان میں دہشتگردی کی موجودہ لہر کے پیچھے گزشتہ حکومت کی پالیسیاں ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں حکومت نے کامیابی کے ساتھ دہشتگردی کو ختم کیا ،حکومت نے کامیابی کے ساتھ ضرب عزم اور دیگر کے ذریعے دہشت گردی مکمل ختم کردی، اب بھی قوم کے ساتھ مل کر اس دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان پاکستان کا خوشحال ترین صوبہ بننے جا رہا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573011