17.8 C
Islamabad
جمعرات, مارچ 20, 2025
ہومعلاقائی خبریںبلوچستان کابینہ کا دہشتگردی سے نبرد آزما سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین،...

بلوچستان کابینہ کا دہشتگردی سے نبرد آزما سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین، کابینہ اورعوام نے دہشت گردی کو مسترد کر دیا ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان

- Advertisement -

کوئٹہ۔ 18 مارچ (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ۔ کابینہ نے جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ان واقعات میں بروقت اور فوری ردعمل پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ۔صوبائی کابینہ نے سکیورٹی فورسز کی جرأتمندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بروقت اقدامات سے بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ۔

اجلاس میں شہید ہونے والے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی ۔کابینہ نے بلوچستان میں علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ بلوچستان میں امن خراب کرنے والے عناصر کا عوامی حمایت سے قلع قمع کیا جائے گا ۔

- Advertisement -

اجلاس میں چیف منسٹر یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو بلوچستان سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ دستیاب وسائل میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکیں کابینہ نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر محکمہ خوراک کی جانب سے گزشتہ سالوں کے دوران خریدی گئی ذخیرہ شدہ گندم کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت دے دی تاکہ موسمی حالات کے باعث گندم کے ذخائر خراب ہوکر ناقابل استعمال ہونے سے قبل اس کی فروخت کی جاسکے

کابینہ نے بلوچستان ویمن اکنامک امپاورمنٹ انڈومنٹ فنڈ یوٹیلائزیشن پالیسی 2024 کی منظوری دی جس کے تحت بلوچستان کی خواتین کو معاشی استحکام اور ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں گے ،کابینہ نے خواتین کے کام کے مقامات پر ہراسگی سے تحفظ کے قانون میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی تاکہ خواتین کو محفوظ اور بہتر ماحول فراہم کیا جا سکے ۔

اجلاس میں محکمہ بلدیات کی سفارشات پر گولی مار چوک اور کچرا روڈ کے نام تبدیل کرکے انہیں شہید ذاکر بلوچ شہید چوک اور ایس آر پونیگر روڈ سے منسوب کرنے کی منظوری دی گئی ۔کابینہ میں اتفاق رائے سے محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر بھرتی کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا ،یہ بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لئے ہوں گی اور کارکردگی اور حاضری سے مشروط کنٹریکٹ کا دورانیہ قابل توسیع ہوگا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کابینہ اور عوام نے دہشت گردی کو مسترد کر دیا ہے ۔انہوں نے سکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی فوری کارروائی کی بدولت بہت بڑے نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میرٹوکریسی اور گڈ گورننس سے عوامی مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں حکومت میرٹ کو یقینی بنا کر حق داروں کو ان کا حق دلائے گی نوجوانوں کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرکے حکومت سے ان کے گلے شکوے دور کریں گے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تعلیم اور صحت صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ان شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا ۔

انہوں نے اس بات کا عندیہ دیا کہ ان دونوں شعبوں میں کنٹریکٹ پر بھرتی کرکے کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی جائے گی ۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ آئندہ کابینہ اجلاس کے آغاز میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد اور پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا لہذا کابینہ کی کارروائی اسی ترتیب سے مرتب کی جائے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573856

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں