واشنگٹن، ڈی سی۔26مارچ (اے پی پی):پاکستان اوربین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے توسیعی فنڈسہولت کے تحت سٹاف سطح کے معاہدے پراتفاق کیاہے ، آئی ایم ایف کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی کے تحت 28 مہینے کی مدت کےلئے ایک نیا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت پاکستان کو اس عرصے میں تقریبا 1.3 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوگی۔ آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق ادارے کی ٹیم نے نتھن پورٹر کی قیادت میں 24 فروری سے 14 مارچ 2025 تک کراچی اور اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کیں، یہ ملاقاتیں پاکستان کےلئے اقتصادی پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے تھیں ،ان کا مقصدتوسیعی فنڈسہولت کے تحت تعاون اور آئی ایم ایف کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی کے تحت نئے معاہدے پر بات چیت تھا۔
مذاکرات کے اختتام پر نتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے 37ماہ کی توسیعی فنڈسہولت کے تحت پاکستان کے حکام کے ساتھ سٹاف سطح کے معاہدے پراتفاق کیاہے، اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی کے تحت 28 مہینے کی مدت کےلئے ایک نیا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت پاکستان کو اس عرصے میں تقریبا 1.3 ارب ڈالر تک معاونت حاصل ہوگی ،سٹاف سطح کے معاہدے کی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد پاکستان کو توسیعی فنڈسہولت کے تحت تقریبا ایک ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہوگی جس سے مجموعی طور پر پروگرام کے تحت دوارب ڈالر کی معاونت دستیاب ہوگی۔
بیان میں کہاگیاہے کہ گزشتہ 18 ماہ میں پاکستان نے عالمی سطح پر مشکلات کے باوجود معاشی استحکام کی بحالی اور اعتماد کو دوبارہ قائم کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ اگرچہ پاکستان کی اقتصادی نمو معتدل ، مہنگائی 2015 کے بعد سب سے کم سطح پر ، مالی حالات میں بہتری ، شرح سود کم ، بیرونی توازن مضبوط ہوا جس سے اقتصادی سرگرمیوں میں بتدریج بہتری متوقع ہے لیکن خطرات بھی موجود ہیں۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ، مالی حالات میں سختی یا تحفظ پسندی میں اضافہ جیسے عوامل معاشی استحکام کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ موسمیاتی خطرات پاکستان کے لیے ایک سنگین چیلنج ہیں جن کے لیے لچک وموزونیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ بیان کے مطابق اس صورتحال کے تناظرمیں ضروری ہے کہ موجودہ ترقی کو مزید مستحکم، شرح نمو میں اضافے کے لیے عوامی مالیات کو مزید مضبوط، قیمتوں کے استحکام ، زرمبادلہ ذخائر کی بحالی اور ایسی پالیسیوں کا نفاذ کیاجائے جو نجی شعبے کی قیادت میں پائیدارنموکےلئے معاون ثابت ہوں۔
بیان کے مطابق پاکستان توسیعی فنڈسہولت کے تحت پروگرام میں پرعزم ہے اور اپنے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے تحت اصلاحات کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ پاکستان کی طویل المدتی اقتصادی کمزوریوں کا مقابلہ کیا جا سکے اورموسمیاتی شاکس سے بچا جا سکے۔ پاکستان کے عوام مالی استحکام، سرکاری قرضوں میں کمی لانے اوراس کے زریعے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے گنجائش پیدا کرنے میں پرعزم ہے ، پاکستان نے مالی سال 2025میں ایک فیصد جی ڈی پی کے برابر بنیادی سرپلس حاصل اورمالی سال 2026میں تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے بھی اپنے عزم کااعادہ کیاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے محصولات میں اضافے ، اخراجات کی کارکردگی اور شفافیت میں بہتری لانے کے لیے اپنے اقدامات جاری رکھنے کا عزم کیا ہے چاروں صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس کے حوالہ سے ترامیم کی ہے جو ٹیکس کی بنیاد میں وسعت کے حوالے سے اہم کوشش ہے حکام نے عوامی مالیاتی انتظامیہ میں بہتری لانے، اخراجات کی شفافیت کو یقینی بنانے اور قرضے کے انتظام کو مضبوط بنانے کا بھی عزم کیا ہے۔اسی طرح پاکستا ن کے حکام نے قراردیاہے کہ حالیہ شرح سود میں کمی کا مکمل اثر ابھی باقی ہے، اس لیے وہ افراط زر کو 5سے 7 فیصد کے وسط مدتی ہدف کے اندر رکھنے کے لیے مالیاتی پالیسی کو مناسب اور ڈیٹا پر مبنی رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان کے حکام نے توانائی کے شعبے میں بنیادی لاگت کم کرنے والی اصلاحات کی تکمیل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ اس شعبے کی پائیداری اور نرخوں کو کم کیا جا سکے۔ پاکستان کے حکام نے سرکاری ملکیتی اداروں کے گورننس فریم ورک کو نافذ کرنے اور پاکستان ساورن فنڈ کے لیے مناسب گورننس کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کابھی یقین دلایا ہے۔ ۔ بیان میں کہاگیاہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام، نجی شعبے اور ترقیاتی شراکت داروں کی اسلام آباد اور کراچی میں میزبانی اور مفید بات چیت کے لیے شکر گزار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=576255