اسلام آباد۔7اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم (پی ایم آئی ایف25)کا باضابطہ آغاز کل (منگل) سے ہو گاجس میں کئی ممالک کی منرلز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں، فورم میں شرکت کے لیے غیر ملکی مندوبین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ، فورم کا مقصد پاکستان کے معدنی ذخائر میں سرمایہ کاری کی مواقع کو اجاگر کرنا اورپائیدار معاشی استحکام کے لیے اپنے معدنی ذخائر کے وسائل کو بروئے کار لانا ہے،منرل انویسٹمنٹ فورم میں تقریبا 300 غیر ملکی نمائندے شرکت کریں گے۔
پیر کو مینجنگ ڈائریکٹر او جی ڈی سی ایل کے ہمراہ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی وژن کے مطابق پاکستان میں معدنی وسائل اور کانکنی کے دستیاب صلاحیتوں کی آگاہی کے لئے اس یونٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ تقریب میں پاکستان کی حالیہ پالیسی اصلاحات اور نیشنل منرلز ہارمونائزیشن فریم ورک کا تعارف، ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر اور پائیدار توانائی کی منتقلی کے لیے عزم کو بھی پیش کیا جائے گا۔ شرکا کو ملک کے معدنی شعبے کی ترقی کے لیے سٹریٹجک وژن کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل ہوں گی، جو اسے ایک پرکشش سرمایہ کاری کے مقام کے طور پر مضبوط کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ فورم میں سعودی عرب، چین، امریکہ، کینیڈا، آذربائیجان، ازبکستان، قازقستان، ترکمانستان، چیک ریپبلک، فن لینڈ ، یو کے، انڈونیشیا، ڈنمارک، کینیا سمیت متعدد ممالک کے سینئر حکام ، نمائندے اور کمپنیاں بھی اس ایونٹ میں شرکت کررہی ہیں۔ معدنیات کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے یہ فورم انتہائی اہمیت کا حامل ہے، فورم میں تقریبا 300 کے قریب غیر ملکیوں کی شرکت متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ معدنی ذخائر موجود ہیں، پی ایم آئی ایف25 پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو دریافت کرنے کے لیے عالمی سٹیک ہولڈرز کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے،اس تاریخی کانفرنس کے کان کنی کی ترقی میں ذمہ دارانہ نمو کے فروغ اور پاکستان کے معروف معدنی وسائل اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ 8 اور 9 اپریل کو جناح کنونشن میں منعقد کیا جائے گا ۔ وزیر پٹرولیم نے کہا کہ جس طرح دنیا کے اندر ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں، ایونٹس میں ملکوں کے پوٹینشل کے بارے آگاہی دی جاتی ہے، ہم اس لیول پر اس ایونٹ کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں تاکہ عالمی سطح پر ممالک ، معروف کمپنیاں، سرمایہ کار، پالیسی ساز اور صنعت کے ماہرین پاکستان کے معدنی وسائل کی صلاحیت کو دریافت کر سکیں۔ شرکا کو ملک کے معدنی شعبے کی ترقی کے لیے سٹریٹجک وژن کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل ہوں گی، جو اسے ایک پرکشش سرمایہ کاری کے مقام کے طور پر مضبوط کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں تانبے اور سونے کے ذخائر موجود ہیں ،جس طرح کے ہمارے پاس انڈیکیٹرز منرلز ریسورسز موجود ہیں تو شاید اس طرح وہ ہماری اکانومی کے حجم کے اندر نظر نہیں آتا، اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے یہ ایونٹ ایک چھوٹی سی کاوش ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی طلبہ کی ٹریننگ کے لئے اور سکلز کے لئے انٹرنیشنل سپیشلسٹ فرمز سے ٹریننگ کا اپنا پروگرام لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلےڈیڑھ سال کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف کی حکومت نے مشکل ترین حالات میں معیشت کو مستحکم کیا ہے، مہنگائی کی شرح اور شرح سود میں نمایاں کمی کے ساتھ ساتھ انویسٹر کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔
اس موقع پر اوجی ڈی سی ایل کے ایم ڈی نے کہا کہ منرلز فورم کا مقصد مدنی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے ،فورم کا انعقاد اب باقاعدہ سالانہ بنیادوں پر کیا جائے گا، منرلز فورم کے موقع پر بعض ذخائر کی دریافت کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579091