20.5 C
Islamabad
ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومزرعی خبریںموسمی تغیرات اورپانی کی قلت کے باعث کپاس کی کاشت کے ہدف...

موسمی تغیرات اورپانی کی قلت کے باعث کپاس کی کاشت کے ہدف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ،ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ دینا ہوگی،نسیم عثمان

- Advertisement -

اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):موسمی حالات، بیج اورکھاد سمیت دیگر زرعی مداخل اورپانی کی قلت کے مسائل سے کپاس کی کاشت کے ہدف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے،کپاس کی کاشت اور پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانے کےلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے خام روئی کی درآمدات میں خاطر خواہ کمی سے قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جاسکتا ہے ۔

کراچی کاٹن بروکر ز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے کہا ہے کہ رواں سال وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں کپاس کی کاشت کا ہدف 5ملین ایکڑ مختص کیا جارہا ہے جس میں سے پنجاب میں کاشت کا ہدف 3.2ملین ایکڑ، سندھ میں 1.6ملین ایکڑ اوربلوچستان میں دو لاکھ ایکڑرقبہ پر کاشت شامل ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ رواں سیزن 26-2025کےلئے کپاس کی پیداوار10.5ملین بیلزمقرر کی گئی ہے جبکہ ٹیکسٹائل ملز کی مجموعی طلب کا تخمینہ 12ملین بیلز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور ہماری ٹیکسٹائلز کی برآمدات 16ارب ڈالر ہیں جبکہ بنگلہ دیش 8ملین روئی کی گانٹھیں درآمد کرکے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے 50ارب ڈالر زرمبادلہ کماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سیزن 25-2024کے دوران پنجاب اور سندھ میں بالترتیب 3.4ملین ایکڑ اور 1.6ملین ایکڑ پرکپاس کاشت کی گئی تھی ۔ پنجاب میں 2.5ملین جبکہ سندھ میں 2.7ملین بیلز کی پیداوار ہوئی ۔

نسیم عثمان نے کہا کہ سندھ کے مقابلے میں پنجاب میں کپاس کا زیر کاشت رقبہ زیادہ تھا تاہم معیاری بیجوں،موسمیاتی تبدیلیوں، آبی قلت اور زیادہ پیداوارکے حامل بیج سمیت زرعی مداخل کے مسائل کی وجہ سے پیداوارمتاثر ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی مقامی پیداوار میں اضافہ کےلئے ضروری ہے کہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پرخصوصی توجہ دی جائے اوربہتر ماحولیاتی مدافعت کے حامل بیجوں کی نئی اقسام کی تیاری کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ آبی اورزرعی مداخل کے مسائل کا خاتمہ بھی ضروری ہے جس سے کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور ٹیکسٹائل شعبہ کے خام مال کی ضروریات مقامی سطح پر پوری کی جاسکیں گی اورروئی کی درآمدات میں کمی کے نتیجہ میں قیمتی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579405

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں