29.9 C
Islamabad
ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںمحمود خلیل کی ملک بدری، امریکی عدالت کی ٹرمپ انتظامیہ کو ثبوت...

محمود خلیل کی ملک بدری، امریکی عدالت کی ٹرمپ انتظامیہ کو ثبوت پیش کرنے کے لیے ایک دن کی ڈیڈلائن

- Advertisement -

واشنگٹن ۔9اپریل (اے پی پی):امریکا میں امیگریشن جج نے حکومت کوکولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کے حوالے سے ثبوت پیش کرنے کے لئے ایک دن کی مہلت دے دی ہے، عدالت جمعے کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔اردو نیوز کے مطابق اسسٹنٹ چیف امیگریشن جج جیمی کومنز نے جینا، لوزیانا میں لاسل امیگریشن کورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ اگر وہ ملک بدر کرنے کے قابل نہیں ہے تو میں جمعے کو اس کیس کو ختم کر دوں گا۔

محمود خلیل کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجود تھے اور وہ اپنی نشست سے اپنے اٹارنی مارک وان ڈیر ہوٹ کو سکرین پر دیکھ سکتے تھے جو کیلیفورنیا سے عدالتی کارروائی میں شامل تھے۔محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے وکلانے جج جیمی کومنز کو بتایا کہ وہ بدھ کی شام 5 بجے تک ثبوت فراہم کر دیں گے۔ ٹرمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نے 1952 کے ایک قانون کے تحت محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دیا ہے۔ یہ قانون وزیر خارجہ کو کسی بھی ایسے شخص کی مستقل رہائش منسوخ کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کے بارے میں وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

- Advertisement -

امریکی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطین کے حامی محمود خلیل کو ملک سے اس لیے بھی بےدخل کر دینا چاہیے کیونکہ انہوں نے اپنی ویزا درخواست میں اس بات کو چُھپایا کہ انہوں نےفلسطین کے لئے اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسی کےلئےکام کیا۔

انہوں نے اپنی درخواست میں یہ بھی نہیں بتایا کہ وہ بیروت میں برطانوی سفارت خانے میں شام کے دفتر کے لئے کام کرتے تھے اور وہ کولمبیا یونیورسٹی اپتھائیڈ ڈائیوسٹ گروپ کے رُکن تھے۔منگل کی سماعت کے دوران جج نے حکومت کے الزامات کو پڑھ کر سنایا جبکہ محمود خلیل کے اٹارنی وان ڈیر ہوٹ نے ہر الزام کی تردید کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579874

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں