بیجنگ۔13اپریل (اے پی پی):بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے نے دوسرے پاکستان پروفیشنلز اینڈ اسٹوڈنٹس فورم 2025 میں لینڈ مارک مینٹورشپ پروگرام کا آغاز کردیا۔ اتوار کو یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانہ نے "مینٹورشپ: لرننگ فرام دی لرنڈ” کے موضوع کے تحت دوسرا پاکستان پروفیشنلز اینڈ سٹوڈنٹس فورم2025 کامیابی سے منعقد کیا۔ اس فورم میں چین بھر سے صنعت کے ماہرین، طلبا، سکالرز اور کاروباری افراد نے شرکت کی تاکہ کمیونٹی کے روابط کو مضبوط بنایا جا سکے اور سی پیک 2.0 کے معیاری ترقیاتی منصوبوں کی بدولت روزگار کے نئے مواقع پر مفید مکالمہ ہو سکے۔
پاکستانی سفارتخانہ نے ایک منفرد مینٹورشپ پروگرام بھی شروع کیا جس کا مقصد بیجنگ میں مقیم پاکستانی طلبا کو پیشہ ور افراد سے جوڑنا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ایک ویڈیو پیغام میں سفارت خانے کی اس کوشش کو سراہتے ہوئے پاکستان کے پائیدار ترقی کے سفر میں بیرون ملک مقیم پاکستانی برادری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تعلیم کو ایک تبدیلی لانے والی قوت قرار دیتے ہوئے کمیونٹی کے ساتھ تجربات کے تبادلے، شراکتیں بنانے اور نوجوانوں کی رہنمائی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے پاکستانی پیشہ ور افراد اور طلبا پر زور دیا کہ وہ سی پیک 2.0 کے فوائد کو بروئے کار لانے کے لیے مل کر کام کریں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے فورم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دور اندیش اقدام ہے جس میں صنعت، تعلیم اور بین الاقوام شراکت داری کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل اسکلز، جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لئے ڈیجیٹل یوتھ ہب، انوویشن فنڈ اور نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کے قیام سمیت حکومت کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے اقدامات پر زور دیا۔
انہوں نے وزیراعظم کے اسکالرشپ پروگرام کا بھی تذکرہ کیا، جس کے تحت پاکستانی زرعی پیشہ ور افراد کو چین کی اعلیٰ ٰیونیورسٹیوں میں عملی تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کے تحت 300 پاکستانی زرعی ماہرین جلد شانسی صوبے پہنچیں گے۔ سفیر خلیل ہاشمی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں تقریب کو رابطے، تعاون اور فراہمی کا وعدہ کرنے کا ایک موقع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورم اب صرف ایک تقریب نہیں ہے بلکہ چین میں پاکستانی کمیونٹی کی گہری شناخت کی عکاسی کرتا ہے، جس میں سخت محنت، عزم اور مشترکہ تعاون کے مشترکہ وژن کی عکاسی کی گئی ہے۔
چین کی دیرینہ نسلی رہنمائی کی روایت سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے انہوں نے ایک ایسی ثقافت کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا جہاں تجربہ خواہشات کو ظاہر کرتا ہے اور کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ یہ دوسروں کو کس طرح بااختیار بناتا ہے۔ پاکستانی سفیر نے گزشتہ فورم کے بعد سے ہونے والی اہم پیش رفتوں پر روشنی ڈالی جن میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے یانگلنگ ایگریکلچر انیشی ایٹو کا آغاز، خلائی سائنس اور پیشہ ورانہ تربیت میں دوطرفہ تعاون میں توسیع، نئے ڈیزائن کردہ سفارت خانے کی ویب سائٹ جس کی خصوصیات کا مقصد کمیونٹی کی شمولیت اور آرا کو فروغ دینا اور سی پیک فیز ٹو کے تحت نئے افتتاح شامل ہیں۔
انہوں نے پیشہ ور افراد پر زور دیا کہ وہ انفرادی کامیابیوں سے آگے بڑھیں اور اپنی مہارت کو اجتماعی ترقی میں استعمال کریں جس سے پاکستانی طلبا اور پیشہ ور افراد کی پراعتماد اور عالمی سطح پر مسابقتی اگلی نسل کی تشکیل میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر دو پینل مباحثے ہوئے جن میں سی پیک 2.0 کے تحت روزگار کے امکانات اور نوجوان نسل کی رہنمائی کے عملی پہلوئوں پر روشنی ڈالی گئی۔
پینلسٹ میں یونیسکو، ریمن یونیورسٹی، زیڈ بی آر اے، چائنا یونائیٹڈ نیشنل پروکیورمنٹ پروموشن ایسوسی ایشن کے ماہرین اور معروف پاکستانی ماہرین تعلیم اور پیشہ ور افراد شامل تھے۔ حاضرین نے پیشہ ور افراد اور طلبا کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کے لئے سفارت خانے کی کوششوں کو سراہا اور فورم کے اہداف اور مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581347