کوئٹہ۔ 15 اپریل (اے پی پی):بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کھنڈ محسوری کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے میں 3اہلکار شہید اور 16 ازخمی ہوگئے۔ ڈی ایس پی مستونگ میر محمد یونس مگسی کے مطابق منگل کی صج کو قلات سے آئے ہمارے جوان مستونگ کے قریب پی این پی کے جاری دھرنے کے مقام پرڈیوٹی پر جارہے تھے کہ اچانک مستونگ دشت روڈ پر بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں3اہلکار شہید گئے۔
زخمی اہلکاروں میں ممتاز اسلم ، دل وش ،محمد حیات ، عدنان احمد ، قدیر احمد ، اللہ داد ، علی محمد ، عبدالصمد ، عادل علی ، محمد سیلم ،قربان علی ، عبدالمالک ، ریاض احمد، ظہور، نثاراحمد ، عبدالغیاث ، اور ممتاز شامل ہیں ۔پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جائے وقوع پر پہنچ کر شہید اہلکاروں اور زخمیوں کو فور ی طور پر مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں سے زخمیوں کو مزید علاج کےلئے کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش اور مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔ دھماکے کے فوری بعد کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں سکیورٹی اقدامات سخت کر دیئے گئے ہیں۔
ترجمان حکومت بلوچستان نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ بولان میڈیکل کالج ہسپتال اور سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ دھماکے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے ۔ترجمان بلوچستان حکومت شاید رند کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زخمیوں کو بہتر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کردی ہے اس دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کوزخمیوں کے علاج معالجے کی براہ راست نگرانی کی ہدایت جاری کیں ہیں اور کہا ہے کہ زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق حکومت بلوچستان واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے اور شہدا کے لواحقین کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔بلوچستان حکومت نے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582126