22.1 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومقومی خبریںٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز دنیا بھر میں صحت...

ٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز دنیا بھر میں صحت کے شعبے کو بدل رہی ہیں، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی

- Advertisement -

اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نےکہا ہے کہ ٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز دنیا بھر میں صحت کے شعبے کو بدل رہی ہیں،پاکستان میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی، مؤثر نگرانی اور معاون پالیسی رہنمائی کے ذریعے پرعزم ہیں۔ ہم ان اداروں کی بھرپور معاونت جاری رکھیں گے جو صحت اور تعلیم میں اعلیٰ معیار کو فروغ دیتے ہیں،

پیر کوراول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے تیسرے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نےکہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں راول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے تیسرے کانووکیشن کی اس یادگار تقریب میں آپ سب کے ساتھ شریک ہوں، ان نوجوان گریجویٹس کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے محنت سے یہ کامیابی حاصل کی؛ فیکلٹی کو ان کی رہنمائی پر اور والدین کو ان کی مسلسل سپورٹ پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔کانووکیشن صرف تعلیمی تقاریب نہیں، بلکہ یہ ذاتی نشوونما، اجتماعی کاوش اور مشترکہ فخر کی علامت ہوتے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے آر آئی ایچ ایس جیسے ادارے، راول فاؤنڈیشن کے وژن کے ساتھ، ایک صحت مند اور منصفانہ پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں، ایسے ماہرین تیار کر کے جو نہ صرف ہنر مند ہیں بلکہ اخلاقی اقدار اور سماجی شعور سے بھی لیس ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے جدید طبی تقاضوں اور ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ ایک ایسی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں جو تیزی سے ترقی کر رہی ہے — طبی، تکنیکی اور سماجی لحاظ سے۔ ٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز دنیا بھر میں، بشمول پاکستان، صحت کے شعبے کو بدل رہی ہیں۔ درست تشخیص، علاج کی پیش گوئی، تھیراپی ٹارگٹس کی شناخت، ڈیٹا کا تجزیہ، ذاتی علاج کی منصوبہ بندی اور بچوں کی صحت کی بہتری میں مصنوعی ذہانت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان ڈاکٹروں اور اداروں کو تحقیق و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ نوجوان ڈاکٹر ان جدید ٹولز اور ایجادات سے خود کو آگاہ رکھیں تاکہ وہ پاکستان کے شعبہ صحت میں انقلابی تبدیلی لا سکیں۔ میں آر آئی ایچ ایس جیسے اداروں اور نجی شعبے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور خاص طور پر دیہی اور محروم علاقوں میں معیاری صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنائیں۔چیئرمین سینیٹ نے فارغ التحصیل طلباء کو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ صرف ایک پیشے میں داخل نہیں ہو رہے، بلکہ ایک قومی مشن کا حصہ بن رہے ہیں — دیکھ بھال، شفا اور قیادت کے لیے۔ آپ کی مہارت سے طے ہوگا کہ ہماری قوم کتنی مضبوط ہے، ہم بحرانوں کا کیسے سامنا کرتے ہیں، اور ہم سب کے لیے صحت مند مستقبل کیسے بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین سینیٹ، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم پاکستان میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی، مؤثر نگرانی اور معاون پالیسی رہنمائی کے ذریعے پرعزم ہیں۔ ہم ان اداروں کی بھرپور معاونت جاری رکھیں گے جو صحت اور تعلیم میں اعلیٰ معیار کو فروغ دیتے ہیں۔ اب یہ ذمہ داری آپ پر ہے۔ آپ کی کامیابی کا پیمانہ صرف آپ کا کیریئر نہیں، بلکہ وہ زندگیاں ہونی چاہئیں جنہیں آپ چھوتے ہیں۔ مجھے مکمل یقین ہے کہ آپ جہاں بھی جائیں گے، پاکستان کا نام روشن کریں گے۔تقریب میں چیئرمین آر آئی ایچ ایس خاقان وحید خواجہ، پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد شکیب انور، فیکلٹی ممبران، فارغ التحصیل طلباء اور اُن کے والدین نے شرکت کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585490

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں