فیصل آباد۔ 25 اپریل (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے کہا کہ اہم فصلوں، پھلوں اور سبزیوں کی ویلیو ایڈیشن کیلئے پاکستان کے مختلف علاقوں میں ایگر وبیسڈ انڈسٹریل سٹیٹس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے لہٰذاچیمبر آف کامرس اور ایگریکلچر سیکٹر مل کر پھلوں و سبزیوں کی نئی مصنوعات کی تیاری سے قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول کیلئے زرعی سائنسدانوں کی تحقیقی کامیابیوں سے استفادہ کرتے ہوئے نئی انڈسٹریز لگائیں۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ کپاس کے زرعی سائنسدانوں کی تحقیقی کاوشوں کے نتیجہ میں کپاس کے لمبے ریشہ والی نئی اقسام کی تیاری سے ملکی آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ایوب ریسرچ کے شعبہ گندم کی تیار کردہ اقسام پاکستان کے 99فیصد رقبہ، شعبہ کپاس کی تیار کردہ اقسام 85فیصد اور شعبہ دھان کی تیار کردہ 95فیصد رقبہ پر کاشت ہورہی ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ مذکورہ ادارہ کے زرعی سائنسدان ماحولیاتی تبدیلیوں اور علاقائی بنیاد پر مختلف فصلوں، سبزیوں اور پھلوں کی نئی اقسام متعارف کروانے میں کامیاب ہوئے ہیں جس کے نتیجہ میں کاشتکاروں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شعبہ گندم کے سائنسدانوں نے تحقیقی کاوشوں سے گندم کی فصل کا دورانیہ 175دنوں سے گھٹا کر 140دن اور اقسام کا قد 150سینٹی میٹر سے کم کرکے 85سینٹی میٹر کردیا ہے جس سے گندم کی فی ایکڑاوسط پیداوار 28من سے بھی بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مذکورہ ادارہ کی تیار کردہ گندم کی اقسام سحر 2006،فیصل آباد2008، پنجاب 2011،ملت 2011 اورگلیکسی 2013 وغیرہ کی کاشت سے ترقی پسند کاشتکار 98من فی ایکڑ تک بھی پیداوار حاصل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587553